عامر لیاقت حسین میانمار میں گرفتار لیکن تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن اس وقت کس حال میں ہیں ؟تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )نجی ٹی وی کے معروف تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن کی میانمار میں گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں ،وہ بالکل محفوظ اور خیریت سے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق کچھ دیر قبل نجی ٹی وی بول نیوز کی جانب سے خبر دی گئی کہ ان کے اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت کو میانمار میں امیگریشن حکام نے حراست میں لے لیا ہے جبکہ دوسری جانب سوشل میڈیا پر یہ افواہ بھی گردش کرنے لگی کہ اقرار الحسن کو بھی حراست میں لیا گیاہے لیکن اقرار الحسن کے بارے میں چلنے والی افواہیں درست نہیں ہیں ۔روزنامہ پاکستان کے رپورٹر یاسر شامی کی جانب سے جب اقرار الحسن سے سوشل میڈیا ایپ واٹس ایپ پر رابطہ کیا گیا تو اقرار الحسن نے اپنے محفوظ اور خیریت سے ہونے کی تصدیق کی ۔
ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے ساتھ وقار زکا بھی میانمار گئے ہیں تاہم ان کے حوالے سے کوئی معلومات موصول نہیں ہوئی ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستان میں سب سے پہلے میانمار جانے والے صحافی اقرار الحسن ہیں ۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں جس کے باعث مسلمان بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک میں پناہ لینے کیلئے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں ۔بنگلہ دیشی حکومت نے میزبانی کے فرائض دینے کیلئے وسائل کی کمی کا اظہار کیا تو ترکی سامنے آیا اور اس نے مسلمانوں کی امداد کیلئے تمام خرچہ فراہم کرنے کا اعلان کیا جبکہ اس کے بعد اردگان کی اہلیہ رہنگیا مسلمانوں سے ملاقات اور انہیں مکمل حمایت کی یقین دہانی کروانے کیلئے بنگلہ دیش کا دورہ بھی کیا اور روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات بھی کی ۔