اوباش کی جعلی نکاح کر کے 3 ماہ تک دو شیزہ سے زیادتی ، والدین اور بھانجھے پر تشدد

اوباش کی جعلی نکاح کر کے 3 ماہ تک دو شیزہ سے زیادتی ، والدین اور بھانجھے پر ...
اوباش کی جعلی نکاح کر کے 3 ماہ تک دو شیزہ سے زیادتی ، والدین اور بھانجھے پر تشدد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (ویب ڈیسک) فیکٹری ایریا کے علاقہ میں اوباش شخص بوگس نکاح کر کے تین ماہ تک دوشیزہ کو ہوس کانشانہ بناتا رہا ، باز پرس کرنے پر درندگی پراتر آیا، تشدد کر کے لڑکی اس کے والدین اور بھانجے کو شدید زخمی کر دیا، متاثرہ خاندان کو جان سے مارنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگا ۔
تھانہ فیکٹری ایریا پولیس رپورٹ کے مطابق پرتاب نگر کلی نمبر دو کی رہائشی (ن) نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ میں اپنے والدین کے ہمراہ پرتاب نگر میں کرائے کے مکان میں رہائش پذیر ہوں اور ہمارے گھریلو حالات ٹھیک نہیں ہیں، میرے محلے دار سجاد عرف چھادہ جو کہ مجھ سے تین سال بڑا ہے ہماری غربت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گھر میں آنا جانا شروع کر دیا اورمیرے والد کی مالی مدد کرنی شروع کردی تقریباً ساڑھے 3ماہ قبل سجاد نے میرے والد کو کہا کہ میری پہلی بیوی شدید بیمار ہے اور میں آپ کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہوں ، میں آپ کی بیٹی کے نام مکان لگواؤں گا اور آپ کی مالی مدد بھی کرتا رہوں گا ، میرے والد نے غربت کے ہاتھوں مجبور ہو کر اسے شادی کے لئے ہاں کر دیا ۔

روزنامہ خبریں کے مطابق مورخہ 18-05-18 کو ملزم ایک مولوی صاحب اور دیگر تین چار افراد کے ہمراہ گھر آیا ، ان کے پاس نکاح رجسٹر بھی تھا ، مولوی صاحب نے نکاح پڑھوایا اور سجاد کے کہنے پر مجھ سے نکاح نامے کی بجائے سادہ کاغذ پر دستخط کروا لیے ، مجھے شک ہوا کہ نکاح کی بجائے دھوکہ دہی ہوئی ہے مگر میں اپنے والد کی وجہ سے چپ رہی ، ملزم مجھے لے کر کرایہ کے مکان میں چلا گیا ، میں نے متعدد مرتبہ نکاح نامے کے متعلق دریافت کیا تو یہ ٹال مٹول کرتا رہا اور تین ماہ تک میرے ساتھ زیادتی کرتا رہا ، چند روز قبل میرا گیارہ سالہ بھانجہ علی حیدر گھر آیا تو سجاد طیش میں آگیا اور ہم دونوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے لگا، میں اپنے بھانجے سمیت ننگے پاؤں بھاگ کر اپنے والدین کے پا س آگئی تو ملزم ادھر بھی آگیا اور مجھ سمیت میرے والدین کو ٹھوکریں مارتا رہا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا ، اب قتل سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے ، پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔