16 سالہ نوجوان لڑکی اور 100 پاکستانی۔۔۔ ایسی شرمناک ترین خبر آگئی کہ جان کر شیطان بھی شرما جائے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک برطانوی عدالت میں نوجوان لڑکیوں کو ورغلانے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے پاکستانی نژاد افراد کے گروہ کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔ گزشتہ دنوں اس کیس کی سماعت کے دوران ایسا انکشاف منظرعام پر آیا کہ سن کر شیطان بھی شرما جائے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق عدالت میں بتایا گیا کہ اس گروہ نے 1998ء میں ایک لڑکی کو اپنے جال میں پھانسا جس کی عمر اس وقت صرف 13سال تھی۔ وہ 2003ء تک اس گروہ کے چنگل میں پھنسی رہی اور اس دوران 100لوگوں نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ تمام افراد پاکستانی نژاد تھے۔یہ گروہ برطانوی شہر رودرہیم میں متحرک تھا جہاں اس نے درجنوں لڑکیوں کی زندگیاں تباہ کیں۔
اس متاثرہ لڑکی نے عدالت میں بتایا کہ ’’اس گروہ کے ایک رکن نے مجھ سے دوستی کی اور پھر مجھے ایک فلیٹ میں لیجا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، پھر اس نے مجھے گروہ کے دیگر لوگوں کے پاس بھیجنا شروع کر دیا۔ 16سال کی عمر کو پہنچنے تک مجھے 100ایشیائی باشندوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ان میں سے کئی ایسے تھے جنہیں میں نے دوبارہ نہیں دیکھا۔ تاہم کئی ایسے تھے جنہوں نے مجھ سے متعدد بار زیادتی کی۔‘‘ رپورٹ کے مطابق 37سالہ تنویر علی اور محمد عمران علی اختر دونوں اس گروپ کے مرکزی ملزم ہیں۔ اس لڑکی کو تنویر علی نے اپنے جال میں پھانسا۔ لڑکی 14سال کی عمر میں حاملہ ہو گئی اور 15سال کی عمر میں اس نے تنویر کے بچے کو جنم دیا۔ مقدمے کی سماعت جاری ہے۔