لاہور پولیس کے تشدد سے مسیحی نوجوان کی ہلاکت،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق
لاہور/وہاڑی/پاکپتن(کرائم رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)لاہور کے نوجوان عامر مسیح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی پولیس کے تشدد کی تصدیق ہو گئی، عامر مسیح کے اہلخانہ نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کرکے مارڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔عامر مسیح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عامر مسیح کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں، کمر اور بازو پر بھی تشدد کے نشانات جبکہ پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔دوسری جانب وہاڑی کے پولیس کے نجی ٹارچر سیل میں خاتون پر تشدد کے ذمہ داراہلکاروں سمیت 13 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے ڈی ایس پی، ایس ایچ او، انچارج سی آئی اے، محرر سمیت 8 اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہآئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے ایس ڈی پی او صدروہاڑی طارق پرویز کو معطل کرتے ہوئے سنٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کے احکاما ت جاری کردئیے۔علاوہ ازیں پاکپتن میں حضرت بابا فریدکے عرس پر زائرین سے بدسلوکی کرنے والے ایس ایچ او کو ڈی پی او نے معطل کر دیا۔پاکپتن میں عرس بابا فریدکی تقریبات کے دوران سب انسپکٹر اعجازنے بہشتی دروازے سے گزرنے والے زائرین کو روک کر وی آئی پیز کو گزارنا شروع کر دیا، بزرگ زائر نے احتجاج کیا تو سب انسپکٹر اعجاز آپے سے باہر ہو گیا اور بزرگ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبادت نثار نے واقعہ پر سب انسپکٹر کو معطل کرکے محکمانہ انکوائری کا حکم دیدیا۔
پولیس تشدد/معاملہ