ڈسٹرکٹ کمرشل کورٹ ججز کیلئے 6روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا اہتمام

   ڈسٹرکٹ کمرشل کورٹ ججز کیلئے 6روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا اہتمام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر)پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے لاہور ہائی کورٹ اور پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے اشتراک سے 7 ستمبر 2020 کو ایز آف ڈوئنگ بزنس ریفارمز ایکشن پلان کے تحت ڈسٹرکٹ کمرشل کورٹ ججز کے لئے ٹریننگ ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ 6دن پر مبنی اس جامع ورکشاپ کا مقصد ججز کو کمرشل اور اوورسیز کورٹس سے متعلقہ قوانین سے آراستہ کرنا ہے۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ حامد یعقوب شیخ نے کہا کہ ہم صوبہ بھر میں ایک بہترین کاروباری ماحول پیدا کرنے اور سرمایہ کاری کی توجہ کے حصول کے لئے اپنی تمام تر کاوشوں کو بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ نئی ملازمتوں کے لئے راہ ہموار کی جاسکے۔ فورتھ شیڈول، فیڈرل لیجسلیٹولسٹ آئٹم 3، پارٹ 1، ٹرییز کے اطلاق اور اگریمینٹس پر زور دیتا ہے جبکہ آئین کا آرٹیکل 4قوانین کے مساوی تحفظ کو ڈیل کرتا ہے۔ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی نے 29فروری2020کو تمام ایڈمنسٹریٹو ٹربیونلز اور سپیشل کورٹس کو تمام کیسز کے بیک لاگ کو کلیئر کرنے کے احکامات جاری کیے۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے انفارسنگ کانٹریکٹس کے تحت ہونے والی تمام ریفارمزتاریخی سنگِ میل ہیں اور دوسرے صوبوں میں بھی ان کا اطلاق سود مند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف متعلقہ کورٹس کا قیام ہی نہیں کیا بلکہ ججز کو کمرشل معاملات سے نمٹنے کے لئے ضروری ٹریننگ مہیا کرنے کی پلاننگ بھی کی ہے۔ اس ریفارم ایکشن پلان کا ایک اہم اقدام ججز کی ٹریننگ ورکشاپ کے لئے ڈیزائن ماڈیول کی تیاری تھی اور اس بات کی یقین دہانی تھی کہ نامور اور قابل وکیلوں کے ذریعے ججز کو متعلقہ معاملات کے بارے میں لیکچرز بھی دلوائے جائیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے جسٹس شاہد کریم اور جسٹس جواد حسن کی سربراہی میں کام کرنے والی اپنی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نے پلاننگ اینڈ دویلپمنٹ بورڈ اور ورلڈ بینک، آئی ایف سی گروپ کے ساتھ کمرشل کورٹس کی عملداری اور لیجسلیٹو ریفارمز کے اطلاق کے لئے بڑی محنت سے کام کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ شاندار اقدام صوبہ بھر کے کاروباری ماحول کو حد درجہ بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ متعلقہ کورٹس کے قیام سے کمرشل جھگڑوں اور مشکلات کو وقت پرحل کرنے میں ایک بڑا فرق آئے گا جس سے پینڈنگ کیسز کی تعداد اور بیک لاگ میں کمی آئے گی اور سرمایہ داروں کا جوڈیشل پراسیسز پر اعتماد بڑھے گا۔ 
ورکشاپ

مزید :

صفحہ آخر -