طالبان کا مذاکرات سے فرار، امن کے چہرے پر تھپڑ ہوگا، امراللہ صالح

طالبان کا مذاکرات سے فرار، امن کے چہرے پر تھپڑ ہوگا، امراللہ صالح

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
کابل (آن لائن)فغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے صدر اشرف غنی کی مقرر کردہ ٹیم اور طالبان کے درمیان مذاکرات آئندہ چند روز میں شروع ہورہے ہیں تاہم تاریخ میں یہ امن مذاکرات سب سے مشکل ثابت ہوں گے۔ بعض حوالوں سے تو یہ مذاکرات عرب امن عمل سے بھی زیادہ پیچیدہ ثابت ہوں گے۔ایک انٹرویو میں ان کا کہناتھا کہ بہت زیادہ خون خرابہ ہو چکا ہے اور بہت زیادہ تقسیم پیدا ہوچکی ہے،اس تقسیم درتقسیم پر قابو پانا کوئی آسان کام نہیں ہوگا۔امراللہ صالح نے خطرناک قیدیوں کی رہائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”اس اقدام کے باوجود طالبان اگر اب امن بات چیت سے دستبردار ہوجاتے ہیں تو یہ ”امن کے چہرے پر ایک تھپڑ“ کے مترادف حرکت ہوگی۔افغان نائب صدر نے انٹرویو میں امن مذاکرات کو ایک جانب تو پیچیدہ قرار دیا ہے لیکن ساتھ ہی اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ یہ عمل حکومت اور طالبان کے درمیان ایک جامع سمجھوتے کی جانب پیش رفت کا آغاز ہوگا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ امن کا مطلب ان کے سامنے ہتھیار ڈالنا یا سرنڈر کرنا نہیں،اس کا مطلب زندگی کے دو دھاروں کو قومی چھت کے تلے لانا ہے۔
امر اللہ صالح