حقیقی تبدیلی کیلئے ظالمانہ، استحصالی سسٹم کیخلاف بغاوت ضروری، سراج الحق
ملتان(پ ر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ لینڈ مافیا، ڈرگ مافیا، چینی مافیا اور آٹا مافیا اقتدار کے ایوانوں میں چھپے بیٹھے ہیں۔ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کے ارد گرد بھی مافیاز موجود ہیں، مگر آج تک وہ کسی پر بھی ہاتھ نہیں ڈال سکے۔ اسلام (بقیہ نمبر18صفحہ6پر)
دشمن قوتوں نے ہمارے وسائل پر قبضہ کیا اور حکمرانوں کو غلام بنایا۔ فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہاہے مگر یہ حکمران خاموش ہیں۔ کشمیر میں ماؤں بہنوں، بیٹیوں کی عصمتیں لٹ رہی ہیں اور غیر ت و حمیت سے عاری حکمران چپ سادھے بیٹھے ہیں۔ معصوم بچیوں کو درندگی کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا جاتاہے اور درندے اسی طرح دندناتے پھرتے ہیں۔لاہور میں 18 لوگوں کو قتل کردیاگیا اور کراچی میں 260 مزدوروں کو زندہ جلا دیا گیا ان کے قاتل آج تک گرفتار نہیں ہوئے۔ جس قتل کے قاتل گرفتار نہ ہوں اس کے قاتل حکمران ہوتے ہیں۔ ملک میں غیر شرعی نظام ہے۔ 72 سالوں میں ایک دن کے لیے اسلامی نظام نہیں آزمایا گیا۔ ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل اللہ کے نظام میں ہے، جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کی جدوجہد کر رہی ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ جواد ایس خواجہ نے پانچ سال قبل تین ماہ کے اندر اندر اردو کے بطور سرکاری زبان نفاذ کا فیصلہ دیا تھا مگر آج تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ جو کام 15 اگست 1947 میں ہو جانا چاہیے تھا وہ آج تک نہیں ہوسکا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ میں شمو لیتی اجتماع اور ملہوانہ موڑ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری، ضلعی امیر فرید احمد میگھیانہ نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ اس موقع پر علاقے کی سپرا برادری کے رہنماؤں، مہر ظہور احمد سپرا، ارشد سپرا، ڈاکٹر جاوید احمد سپرا اور دیگر نے اپنی برادری سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کااعلان کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 72 سال میں اقتدار پر مسلط رہنے والے نام نہاد جمہوری حکمرانوں نے عوام کی غربت، مصیبتوں اور مشکلات میں اضافہ کیا۔ غریب ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں اور حکمرانوں نے اندرون اور بیرون ملک اپنی دولت کے انبار لگارکھے ہیں۔ یہ حکمران اپنی قوم کے دشمن اور پاکستان کے دشمنوں کے دوست ہیں یہ نام تو مدینہ کی ریاست کا لیتے ہیں اور غلام کبھی ٹرمپ، کبھی بش اور کبھی اوبامہ کے بنتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان حکمرانوں سے عوام نے ایک بارنہیں ہر بار قوم کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ میں ایسا پاکستان چاہتاہوں جس میں ظالم وڈیرہ اور کرپٹ سرمایہ دار کسی غریب کا حق نہ مارسکے اور جاگیردار خدا نہ بنے اور عوام کو کیڑے مکوڑ ے سمجھنے کی بجائے ان کو انسان سمجھیں اور ان کا استحصال نہ کریں۔ ناجائز ذرائع سے دولت اکٹھی کرنے والوں میں رحم ہے اور نہ ان کا کردار انسانوں جیسا ہے۔یہ ان حیوانوں سے بھی بدتر ہیں جو اپنے مالک کے وفادار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ عوام کے خون پسینے کی کمائی لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کراتے ہیں اور اپنے شیش محلوں اور بنگلوں میں اضافہ کرتے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ غریب اسمبلیوں میں پہنچیں جب غریب ایم پی اے اور ایم این اے بنیں گے تو غریبوں کے مسائل حل ہوں گے اور عوام تعلیم، صحت اور روزگار کی سہولتیں دینے کے لیے قانون بنائیں گے۔ جب چور لٹیرے اور ڈاکو اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں تو وہ ایسے لوگوں کے سہولت کار بنتے ہیں جو قومی خزانے کو لوٹتے ہیں وہ عوام نہیں، اپنے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں۔ جب تک غریب اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کے خلاف بغاوت نہیں کرتے، کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ حقیقی تبدیلی اس دن آئے گی جب غریبوں کو ان کا حق ان کی دہلیز پر ملے گا۔ جماعت اسلامی اسی انقلاب اور تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اللہ کا نظام ہی غریب عوام کے حقوق کا محافظ ہے اس لیے قوم اللہ کے نظام کے لیے متحد ہو کر اٹھ کھڑی ہو۔
سراج الحق