عالمی یوم خواندگی پر تقریبات، سیمینارز، پاکستان میں رائج تعلیمی نظام کا جائزہ

    عالمی یوم خواندگی پر تقریبات، سیمینارز، پاکستان میں رائج تعلیمی نظام کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان،بہاولپور، راجن پور،وہاڑی،دھنوٹ (سٹی رپورٹر، بیورو رپورٹ، نمائندگا ن پاکستان)  لٹریسی ڈے کے عالمی دن کے موقع پر روشنی آرگنائزیشن ملتان کے(بقیہ نمبر25صفحہ6پر)
 عہدیدار وں زاہد ظہور،سحرش شبیر،ڈاکٹر اسلم جوئیہ،عائشہ بتول نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو معرض وجود میں آئے تقریباً  73سال ہو چکے ہیں۔ ان 73سالوں میں پاکستان کی شرع خواندگی بمشکل 63فیصد تک پہنچی ہے۔پوری دنیا میں پاکستان کا لٹریسی ریٹ ان ممالک سے بھی کم ہے جو پاکستان سے بعد میں آزاد ہوئے یا معرض وجود میں آئے۔ اس کی وجہ حکومتوں کی کوتاہی نہیں ہے بلکہ پاکستان کی عوام کی عدم دلچسپی ہے۔ پاکستان نے تمام شعبوں میں بہت ترقی کر لی ہے اور ترقی کی منازل طے کر بھی رہا ہے۔ لیکن یہاں تعلیم پر توجہ دینی چاہئے اُس لیے تعلیم کے میدان میں کمی کا سامنا ہے۔اگر پاکستان کی عوام تعلیم حاصل کرنے کے حوالے سے سنجیدہ ہوتے اور دلچسپی کا مظاہرہ کرتے تو ملک میں تعلیمی صورتحال مختلف ہوتی۔ مختلف ادوار میں حکومت کے ساتھ ساتھ پرایؤیٹ سکیڑ نے لٹریسی ریٹ بڑھانے کے لیے کئی پراجیکٹس پر کام کیا۔لیکن خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔حالانکہ پاکستان کے آئین کے مطابق تعلیم بچوں کا حق ہے    ستمبر عالمی یوم خواندگی کے حوالہ سے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ بہاول پورمیں تقریب کاانعقادکیاگیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے    ظہور احمد چوہان، چیف ایگزیکٹو آفیسر،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ضلع بہاولپور نے کہاکہ  دنیا میں جتنی بھی اقوام نے ترقی کی ہے  وہ صرف اور صرف تعلیم اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر اس  مقام پر پہنچے ہیں۔اور پاکستان بھی اس راستے پر گامزن ہے۔یونیسکو نے1966 ء میں باقاعدہ  عالمی یوم خواندگی کو 8ستمبر کو منانے کا اعلان کیا اور اسی لیے ہر سال کی طرح آج بھی پاکستان سمیت دُنیا بھر میں آج خواندگی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ جس کا مقصد دُنیا بھر کے کروڑوں ناخواندہ  افراد کو تعلیم کی اہمیت سے روشناس کروانا ہے۔ چیرمین نیشنل کمیشن فار ہیومن  ڈویلپمنٹ  پاکستان، کرنل امیر اللہ خان مروت نے  خصوصی طور پر تقریب میں شرکت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی جائے تاکہ ہم سو فیصد شرح خواندگی کا ہدف حاصل کرسکیں۔منصوراخترغوری، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (لٹریسی) بہاولپور نے تقریب  کے شرکا کو خوش آمدید کہا  اور بتایا کہ پنجاب میں محکمہ خواندگی و غیررسمی بنیادی تعلیم صوبے کی شرح خواندگی میں اضافے  کے لیے 2002 ء سے کوشاں ہے۔  پنجاب کی موجودہ حکومت  جہاں محکمہ سکول ایجوکشن  ٹیکنالوجی کے استعمال سے انقلابی تبدیلیوں کی راہ پر گامزن ہے وہیں محکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم میں بھی ٹیکنالوجی کا استعمال عروج پر ہے۔ پنجاب بھر کے تمام غیررسمی سکولوں، ان کے اساتذہ، سکولوں میں زیرتعلیم بچوں کا ریکارڈ  ڈیجیٹلائزڈ  اور آن لائن کیا جاچکا ہے جس میں ان کے مختلف معاشی و سماجی اعشاریوں  کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی بنیاد پر تجزیہ کرکے آئندہ کی پالیسیوں کو مرتب کیا جاسکے۔ امتحان اور تعلیمی جائزہ  نظام تعلیم کا ایک اہم جُز ہے۔  انہوں نے کہاکہ ضلع بہاولپور میں 435 نان فارمل سکولز ہیں جن میں 18سے زائد طلبہ زیرتعلیم ہیں۔محکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم کے تحت گزشتہ دو سالوں میں جو کاوش کی گئی ہیں وہ آج عالمی یوم خواندگی کے موقع پر ان کا ذکر ضروری ہے۔  گزشتہ سال پنجاب کی تاریخ کی پہلی نان فارمل ایجوکیشن پالیسی کا اجراء ، نیاداخلہ مہم کے تحت  پورے پنجاب میں 51 ہزار سے زائد سکولوں سے باہر موجود بچوں کا داخلہ کیا گیا، 8ہزار سے زائد جیلوں میں موجود قیدیوں کو زیورتعلیم سے آراستہ کیا گیا تاکہ وہ معاشرہ میں واپس جاکر معاشرے کی بہتری میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔ بھٹہ مزدوروں کے بچوں کے لیے تین سو نان فارمل سکولوں کا قیام، خانہ بدوشوں کے بچوں کے لیے 14 نان فارمل سکولوں کا قیام، ملکی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراوں کے لیے 6   تعلیم بالغاں سنٹرز کے قیام کے ذریعے معاشرے کے اس نظرانداز کیے گئے طبقہ کی تعلیم کا بندوبست کیا گیاہے۔ اسی طرح پنجاب بھر کے 28 داروالامان میں خواتین کے لیے خواندگی سنٹر قائم کیے گئے۔اسی طرح مدارس اور مساجد میں 800 سے زائد نان فارمل سکول قائم کیے گئے ہیں جہاں پر 29 ہزار بچے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کررہے ہیں۔ نان فارمل سکولوں میں والدین اور کمیونٹی کے متحرک افراد پر مشتمل 13 ہزار کمیٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں تاکہ والدین اور افراد معاشرہ ان سکولوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی مختلف معاملات میں معاونت بھی کریں۔گزشتہ دو سالوں میں 5 ہزار سے زائد اساتذہ کی تربیت کا اہتمام بھی کیا گیا تاکہ معیارتعلیم کو بہتر بنایا جاسکے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ محکمہ کے تعلیمی اداروں اور طلبہ نے حکومت کے وژن کے مطابق شجرکاری مہم میں ایک لاکھ سے زائد پودے بھی لگائے گئے تقریب سے ڈپٹی ڈائریکٹرNCHD بہاولپور، میاں عبدالغفار، پروگرام آفیسر الائٹ پاکستان راشد عزیر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور خواندگی اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔  ملک بھر کی طرح ضلع راجن پور میں عالمی یوم خواندگی بھر پور طریقے سے منایا گیا اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ آفس  لٹریسی راجن پور میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لٹریسی محمد علی کھوسہ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ جس میں NCHD, Alight Pakistan,  اور لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے تمام سٹاف نے شرکت کی۔ تقریب میں ڈسٹرکٹ لٹریسی آفیسر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافہ ہم سب کی ذمہ واری ہے بطور پاکستانی شہری ہر شخص اس میں اپنا کردار ادا کرے انہوں نے  لٹریسی کی اہمیت، ضرورت اور اس کی ترقی میں پنجاب حکومت کے اقدامات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر  پراجیکٹ لٹریسی کوآرڈینیٹر احتشام الحق خان  نے ضلع راجن پور میں قائم لٹریسی کے تمام اداروں کا  تفصیلی تعارف کروایا۔اور بتایا کہ ضلع راجن پور میں شرح خواندگی میں اضافہ کے لئے  تمام ادارے اپنا اپنا کردار بھر پور انداز سے ادا کر رہے ہیں NCHD کے نمائندگان  نے نان فارمل سسٹم پر بریفیگ دی اور Alight Pakistan کے نمائندوں نے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اپنے معاہدے کے متعلق تمام شرکاء کو آگاہ کیا۔بعد ازاں لٹریسی آفس سے مچھی درہ راجن پور اور وہاں سے غزالی موڑ راجن پور تک آگاہی واک کی گئی، اور راستے میں آنے والے تمام لوگوں کو لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے اقدامات اور تعلیم کے بارے میں آگاہی دی۔شرح خواندگی میں اضافے کے لیے عوامی سطح پر شعور و آگاہی ناگریز ہے۔ محکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم اس حوالے سے تمام وسائل کو بروئے کار لارہا ہے۔دنیا میں جتنی بھی اقوام نے ترقی کی ہے وہ صرف اور صرف تعلیم اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر اس  مقام پر پہنچے ہیں اور پاکستان بھی اس راستے پر گامزن ہے۔یونیسکو نے1966 ء میں باقاعدہ  عالمی یوم خواندگی کو 8ستمبر کو منانے کا اعلان کیا اور اسی لیے ہر سال کی طرح آج بھی پاکستان سمیت دُنیا بھر میں آج خواندگی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ جس کا مقصد دُنیا بھر کے کروڑوں ناخواندہ  افراد کو تعلیم کی اہمیت سے روشناس کروانا ہے۔ پنجاب میں محکمہ خواندگی و غیررسمی بنیادی تعلیم صوبے کی شرح خواندگی میں اضافے  کے لیے 2002 ء سے کوشاں ہے۔ پنجاب بھر کے تمام غیررسمی سکولوں، ان کے اساتذہ، سکولوں میں زیرتعلیم بچوں کا ریکارڈ  ڈیجیٹلائزڈ  اور آن لائن کیا جاچکا ہے جس میں ان کے مختلف معاشی و سماجی اعشاریوں کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی بنیاد پر تجزیہ کرکے آئندہ کی پالیسیوں کو مرتب کیا جاسکے۔ جب کہ اسی رئیل ٹائم ٹیکنالوجی کو سکولوں کی مانیٹرنگ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر(لٹریسی) سے لے کر لٹریسی موبلائزر اورتمام فیلڈ سٹاف اینڈرائیڈموبائل  ایپ کے ذریعے اپنے سکولوں کے وزٹس کو ریکارڈ کررہے ہوتے ہیں ان خیالات کا اظہار دُرِّ شہوارڈسٹرکٹ لیٹریسی ایجوکیشن آفیسرلودھراں اور قدوس یونس پروجیکٹ لیٹریسی کوارڈینیٹرنے خواندگی کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔عالمی خواندگی ڈے کے حوالے سے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے تحت تحصیل کونسل میں واک کا اہتمام کیا گیا جو ضلع کونسل ہال سے لے کر ڈپٹی کمشنر افس تک کی  گی۔ واک سے خطاب کرتا ہے ڈسٹرکٹ لٹریسی افیسر وہاڑی فوزیہ حمید کا کہنا تھا کہ ضلع وہاڑی میں ناخواندگی کو کم کرنے کے لیے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ اپنی پوری صلاحتیں بروئے کار لا رھا ہے  ضلع وہاڑی میں لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے تحت 415 نان فارمل اور 60 تعلیم بالغاں کے سنٹر  ناخواندگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اس کے علاوہ  لڑیسی سٹاف کمیونٹی موبلائزیشن کے ذریعے افراد کو تعلیم کی اہمیت کے بارے میں مسلسل اگاہی دے رھا ہے۔ واک میں پراجیکٹ لٹریسی کوارڈنیٹر غلام یسین, ڈسٹرکٹ لٹریسی موبلائزر ندیم عباس شاہ, علی اکرم,  علی کامران, محمد رضوان, محمد شعیب, ساجد منظور,  محمد ممتاز سمیت جملہ سٹاف نے شرکت کی۔
یوم خواندگی