اسلامیہ یونیورسٹی،پریس کلب بہاولپور  کے زیراہتمام جرنلسٹس کیلئے 3روزہ  ٹریننگ ورکشاپ، ایمراء ممبران  میں  سرٹیفکیٹس تقسیم، سوشل میڈیا سیلاب سے   نوجوان متاثر،فوری اقدامات ضروری، محمد  عمران بھنڈر اور دیگر کا شرکاء سے خطاب

  اسلامیہ یونیورسٹی،پریس کلب بہاولپور  کے زیراہتمام جرنلسٹس کیلئے 3روزہ  ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 بہاول پور(بیورورپورٹ)دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں جاری(بقیہ نمبر13صفحہ6پر)
 پریس کلب بہاول پور اور یونیورسٹی کے اشتراک سے صحافیوں کے لیئے ہونے والی تین روزہ ٹریننگ ورکشاپ میں تینوں روز ایمرا بہاول پو ر کے ممبران نے بھرپور شرکت کی۔ ٹریننگ ورکشاپ کے آخری روز وائس چانسلر انجینئر پروفیسر اطہر محبوب، صدر پریس کلب بہاول پور نصیر احمد ناصر اور سینئر بزرگ صحافی اے مجید گل نے ٹریننگ حاصل کرنے والے ایمرا بہاول پور ممبران کو سرٹفکیٹس تقسیم کیئے۔ ٹریننگ ورکشاپ میں ایمرا بہاول پور کی جانب سے صدر ایمرا محمد عمران بھنڈر، نائب صدور عبدالحفیظ منصوری، علی رضا خان، جنرل سیکرٹری راشد عزیز ہاشمی، فنانس سیکرٹری عثمان بن اظہر، جوائینٹ سیکرٹری رانا ذیشان اقبال، آفس سیکرٹری ڈاکٹر رضوان اشرف، ممبران ایمرا رانا ایوب،ساجد زوہیب، رانا سلیم، زاہد ذوالفقار، ولی محمد، احمد پاشا اور رانا غلام مرتضی نے شرکت کی۔ ٹریننگ ورکشاپ کے آخری روز صدر ایمرا بہاول پور محمد عمران بھنڈر نے بھی بطور ریسورس پرسن ورکشاپ کے شرکاء سے؛ہم ہیں پاکستان اور میڈیا کی ذمہ داری؛ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسلمان اور ایک پاکستانی ہونے کے ناطے ہم پر کچھ ذمہ داریاں عائد ہیں جنہیں پورا کرنا ہم پر لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ہم 5th اور 6th جنریشن وار کے دور سے گزر رہے ہیں جس میں ایک سیلاب کی مانند مختلف سچی یا جھوٹی معلومات مہیا کی جارہی ہیں اب یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم نے سوشل میڈیا یا اپنے اردگرد کے ماحول میں رونماء ہونے والے واقعات کو ایسے انداز میں پیش کریں جس سے ہم اس وار کے ذریعے اپنے دین اور اپنے ملک کے دفاع کے ساتھ ساتھ نیک نامی کا بھی باعث بن سکیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہمیں اس وار میں اپنی رپورٹنگ میں اپنے دین، اپنے ملک پاکستان اور اپنے ملک کے دفاعی اداروں کے دفاع کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے اور ان کے شانہ بشانہ اس وار کو مثبت انداز میں لڑنا ہے۔ صدر ایمرانے کہا کہ انفارمیشن کے اس سیلاب سے سب سے زیادہ نوجوان طبقہ متاثر ہورہا ہے اور اگر ہم سب نے اپنی ذمہ داری کو نہ نبھایا تو یہ سیلاب ہمارے نوجوان نسل کو تباہ کرکے رکھ دے گا اگر ہم سب مل کر اس سوشل میڈیا سیلاب کے آگے بند نہ باندھا تو یہ سیلاب ہمارے ملک کی نظریاتی اساس کو کھوکھلا کر دے گااپنے لیکچر میں صدر ایمرا نے ٹریننگ ورکشاپ میں شریک صحافیوں کو چند اہم ٹیکنیکس بھی بتائیں جسے استعمال کرتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا سے جڑے صحافی اپنی رپورٹنگ کو بہتر انداز میں پیش کرسکتے ہیں۔
خطاب