نابالغ بچی کیساتھ مبینہ زیادتی، بلیک میلنگ اور پھر اسقاط حمل پر مجبور کرنے کے الزام میں مظر گڑھ میں تین افراد کو گرفتار کرلیاگیا
مظفر گڑھ (ویب ڈیسک) مظفر گڑھ پولیس نے ایک نابالغ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی، بلیک میل کرنے اور اسقاط حمل پر مجبور کرنے کے الزام میں درج مقدمے میں نامزد 4 میں سے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق مظفر گڑھ کے رنگپور تھانے میں رات دیر گئے متاثرہ لڑکی کی ماں کی طرف سے ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ کیس میں تین مرد اور ایک عورت کا نام شامل کیا گیا ہے۔شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ رواں سال 10 مارچ کی شام 5 بجے ان کی 14 سے 15 سالہ بیٹی اپنے گھر پر اکیلی تھی اور اہل خانہ کسی مقامی تقریب میں گئے ہوئے تھے، اس وقت مشتبہ افراد ہمارے گھر میں داخل ہوئے اور بندوق کی نوک پر لڑکی کو ایک کمرے میں لے گئے۔
بچی کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان میں سے ایک نے ان کی بیٹی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ دوسرا نابالغ کی فحش ویڈیوز بناتا رہا اور اپنے موبائل فون سے تصاویر لیتا رہا، دونوں نے لڑکی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے ان کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ اس کی برہنہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کر دیں گے اور اسے قتل کر دیں گے۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ مرد اکثر بچی کے ساتھ زیادتی کرتے تھے، مزید کہا کہ 3 ستمبر کو دونوں افراد نے لڑکی کو اپنے گھر میں اکیلا پایا اور اندر داخل ہوئے۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے ایک ملزم بندوق کی نوک پر ایک کمرے کے اندر لے گیا اور بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا جب کہ دوسرے نے پہرے پر کھڑے ہو کر ویڈیو اور تصاویر بنائیں۔ مبینہ ریپ کے دوران، لڑکی نے اپنی کمر میں شدید درد محسوس کیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں مبینہ ملزمان میں سے ایک اطائی نے اس کا چار ماہ کا حمل ساقط کر دیا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جب بچی کے گھر والے گھر واپس آئے اور اس کو لاپتا پایا، تو وہ باہر گئے لیکن اس کو ہسپتال میں پایا گیا، پولیس نے چار ملزمان میں سے تین کو گرفتار کر لیا ہے۔