سائلین کی امیدیں ٹوٹنے کی ذمہ داری نظام انصاف سے منسلک ہم تمام لوگوں پر عائد ہوتی ہے،اٹارنی جنرل منصور عثمان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اٹارنی جنرل منصور عثمان نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ سائلین کی امیدیں ٹوٹنے کی ذمہ داری نظام انصاف سے منسلک ہم تمام لوگوں پر عائد ہوتی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے سلسلہ میں فل کورٹ ریفرنس جاری ہے،چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ ریفرنس ہورہا ہے ،جسٹس منصور علی شاہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ریفرنس میں شریک نہیں،شریعت اپیلیٹ بنچ کے ارکان جسٹس قبلہ ایاز، جسٹس خالد مسعود فل کورٹ ریفرنس میں شریک ہیں ۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نئے عدالتی سال کی تقریب ماضی سے سبق سیکھنے کا بھی ایک موقع ہوتا ہے،گزشتہ سال بھی کہا تھا جوڈیشل سسٹم میں اہم ترین وہ عام سائلین ہیں جو انصاف کیلئے رجوع کرتے ہیں،سائلین کی امیدیں ٹوٹنے کی ذمہ داری نظام انصاف سے منسلک ہم تمام لوگوں پر عائد ہوتی ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہاکہ مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سے زیادہ سائلین کو کوئی اور چیز ناامید نہیں کرتی،فوجداری مقدمات میں لوگوں کی آزادی اور زندگیاں داؤ پر لگی ہوتی ہیں،کئی مرتبہ ملزمان اور مجرمان کے مقدمات کی باری آنے میں دہائیاں لگ جاتی ہیں،بے گناہ کا دہائیوں تک جیل میں رہ کر رہ ا ہونا کسی سانحہ سے کم نہیں ہوتا۔
اٹارنی جنرل نے سزائے موت کے قیدیوں سے متعلق جسٹس جمال مندوخیل کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ جسٹس جمال مندوخیل نے اپنے فیسلے میں قیدیوں کے حالات کی بہترین عکاسی کی،۔