یورپی یونین دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت ہے ‘سفیر لارس گنروگ مارک

یورپی یونین دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت ہے ‘سفیر لارس گنروگ مارک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی ( نیٹ نیوز)پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر لارس گنروگ مارک (Lars Gunnar Wigemark) نے کہا ہے کہ یورپی یونین دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت ہے جو پاکستان کے ساتھ تجارت کا فروغ چاہتی ہے پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ امداد کی بجائے تجارت کو ترجیح دیں گے جس کو یورپی یونین سراہتی ہے اور پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس دینا ثابت کرتا ہے کہ یورپین یونین پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں سنجیدہ ہے،راولپنڈی چیمبر کو چاہیے کہ وہ سنگل کنٹری نمائشوں کے سلسلے کو دیگر یورپی ممالک تک بھی پھیلائے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے دوران صدر چیمبر ڈاکٹر شمائل داﺅد آرائیں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر سینئر نائب صدر ملک شاہد سلیم، نائب صدر محمد عالم چغتائی ،اراکین مجلس عاملہ اور دیگر اراکین چیمبر بھی موجود تھے۔
سفیر نے کہا کہ یورپی یونین کی تجارتی منڈیوں میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات ،لیدر،کنو اور آم کی بہت مانگ ہے ،پاکستان کو چاہیے کہ وہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے فائدہ اٹھائے اور یورپی یونین کے ساتھ تجارت کو فروغ دے ،باہمی تجارت کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو مل کر ہٹایا جائے گا اور اس ضمن میں انہوں نے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔اس موقع پر اظہا ر خیال کرتے ہوئے صدر چیمبر ڈاکٹر شمائل داﺅد نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر نہ صرف علاقائی تجارت بلکہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی تجارت کا بھر پور خواہاں ہے اور اس ضمن میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہاہے ،جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے بعدپاکستان کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات ایک نئی جہت اختیار کر گئے ہیں جو مستقبل میں دونوں اطراف کے لئے سود مند ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یورپی یونین ممالک کے ساتھ تجارت کا حجم 8.5ارب یورو ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ باہمی تعاون کو مزید بڑھایا جائے اور اس سلسلے میں چیمبر اور یورپی یونین کے سفیر مل کر اقدامات اٹھا سکتے ہیں ۔ صدر آر سی سی آئی نے کہا کہ چیمبر تعلیم کے شعبے میں کام کر نے کا اردہ رکھتا ہے تا کہ خطے میں معیاری اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تعلیمی نصاب کو پڑھا یا جا سکے اور چیمبر کی خواہش ہے کہ خاص طور پر ریسرچ کے ایسے ادروں کا قیام یقینی بنایا جائے جن کو عالمی سطح پر پذیرائی مل سکے ،کیونکہ پاکستان اس وقت تعلیم کے حوالے سے بہت پیچھے ہے اس ضمن میں یورپی یونین کی تکنیکی معاونت پاکستان کے بڑے تعلیمی مسائل کے خاتمے میں مدد کر سکتی ہے ۔

مزید :

کامرس -