گھریلو ملازمہ نے چوری چھپانے کیلئے بداخلاقی کا الزام لگادیا, تبدیلی کا نعرہ لگانیوالے بھی متحرک
لاہور(کرائم سیل) چور مچائے شور، مسلم ٹاﺅن کے علاقہ میں گھریلو ملازمہ نے گھر سے چوری کر دہ قیمتی گھڑی واپس کرنے کی بجائے اُلٹا خاتون خانہ کے جواں سال بیٹے پر بداخلاقی کرنے کی کوشش کا جھوٹا الزام عائد کردیا، پولیس نے تبدیلی کا دعویٰ کرنیوالی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کرامت علی کھوکھر کے دباﺅ اور مداخلت پر بے بنیاد مقدمہ درج کر لیا ۔افسوس کا مقام یہ ہے کہ ملک کے ایک بڑے اخبار نے بھی اس واقعے کی جھوٹی اور مبالغہ آرائی سے بھرپور خبر شائع کی ۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے دوران بداخلاقی کرنے کی کوشش کا الزام درست دکھائی نہ دیا، ایس ایچ او مسلم ٹاﺅن عاطف ذوالفقار کا کہنا ہے کہ چور مچائے شور والی بات ہے اور لڑکی(ن) کے والدین نے چوری کے واقعہ سے اپنی جان چھڑانے کے لئے ڈرامہ رچایا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مسلم ٹاﺅن بی بلاک میں رہائش پذیر بزنس مین کے گھر گرین ٹاﺅن کے رہائشی اختر کی 14سالہ بیٹی نشاءگھریلو ملازمہ تھی، نشاءنے چار روز قبل گھر کی مالکن کی لاکھوں روپے مالیت کی ایک قیمتی گھڑی چوری کر لی، مالکن کے پوچھنے پر ملازمہ کے والدین نے تین دن کی مہلت لی اور گزشتہ روز چوری سے جان چھڑوانے کے لئے مالکن کے جواں سالہ بیٹے پر بداخلاقی کرنے کی کوشش کا الزام عائد کردیا اور افسوس کی بات یہ ہے کہ لڑکی کے ورثا سیاسی رہنما اور میڈیا کے کچھ نام نہاد نمائندوں کے ہمراہ موقع پر جہاں گئے جہاں لڑکی کو بازیاب کرانے کا دعویٰ سننے میں آیا ۔پولیس نے واقعہ کی چھان بین کی تو ابتدائی تفتیش میں بداخلاقی کا الزام درست نہ پایا گیا ، پولیس نے اس کے باوجود لڑکی نشاءکے والد اختر کے بیان پر مالک کے بیٹے کے خلاف بد اخلاقی کرنے کی کوشش کی دفعہ 511 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ ایس ایچ او عاطف ذوالفقار کے مطابق بداخلاقی کی کوشش کا الزام غلط ہے تاہم لڑکی نشاءنے گھر سے قیمتی گھڑی چوری کی، اصل بات تفتیش میں سامنے آجائے گی۔