یہ خواتین کیا شرمناک ترین چیز ڈھونڈنے کے لئے زمین کی کھدائی کررہی ہیں؟ جواب کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا

یہ خواتین کیا شرمناک ترین چیز ڈھونڈنے کے لئے زمین کی کھدائی کررہی ہیں؟ جواب ...
یہ خواتین کیا شرمناک ترین چیز ڈھونڈنے کے لئے زمین کی کھدائی کررہی ہیں؟ جواب کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برسلز(نیوز ڈیسک) دنیا میں طرح طرح کے مقابلے منعقد ہوتے ہیں لیکن بیلجئیم میں ایک ایسا شرمناک مقابلہ ہر سال منعقد ہوتا ہے کہ جس کے خلاف اس آزاد خیال یورپی ملک کے بہت سے شہری بھی احتجاج پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ یہ مقابلہ جنسی کھلونے ڈھونڈنے کا ہے، جس کا انعقاد گزشتہ آٹھ سال سے ویپیون گاﺅں کے کھیتوں میں کیا جا رہا ہے۔ رواں سال اس مقابلے میں 4000 خواتین نے شرکت کی۔


بے حیائی کے اس مقابلے کا انعقاد جنسی کھلونے بنانے والی کمپنی ’سافٹ لو‘ کرتی ہے۔ کمپنی مقابلے کے روز سینکڑوں جنسی کھلونے ایک کھیت میں دبا دیتی ہے اور پھر مقابلے میں شریک خواتین زمین کھود کر ان کھلونوں کو ڈھونڈتی ہیں۔ مقابلے میں مرد بھی شریک ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ انہوں نے جنسی نوعیت کے ملبوسات پہن رکھے ہوں۔


مقابلہ منعقد کروانے والی کمپنی کے مالک نکولس بسٹن کہتے ہیں کہ اس سالانہ سرگرمی کا مقصد عورتوں کی آزادی کا اظہار ہے۔ بیلجئیم کے قدامت پسند عیسائی اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس مقابلے کا عورتوں کی آزادی سے کیا تعلق ہے اور ہر سال اس کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں۔ افسوس کہ تمام تر احتجاج کے باوجود یہ کھلی بے حیائی آٹھ سال سے بلا روک ٹوک جاری ہے۔