سانحہ بلدیہ ،ایم کیو ایم نے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی ، گواہ کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سانحہ بلدیہ میں انکشافات کا سلسلہ جاری ہے. ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی کی سماعت میں سانحہ بلدیہ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، گواہ نے بیان دیا ہے کہ ایم کیوایم رہنماؤں اور کارکنوں نے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی۔فیکٹری کے پروڈکشن انچارج نے بطور گواہ بیان قلم بند کرا دیا، گواہ نے ایم کیوایم کی جانب سے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگنے کی تصدیق کی ہے۔گواہ کے مطابق فیکٹری مالکان نے بتایا تھا کہ ایم کیوایم والوں نے 25 کروڑ بھتہ مانگا، میں نے ایم کیوایم کارکن زبیرچریا سے کہا کہ رقم ایک کروڑ کر دو۔گواہ کے مطابق زبیرچریا نے جواب دیا کہ بھتے کی رقم 20 کروڑ سے کم نہیں ہوگی، بھتہ نہ دیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، بھتیپرمعاملات طے نہ ہونے پر ملزمان نے فیکٹری کو آگ لگائی۔ملزمان کا بیان ریکارڈ کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی اس موقع پر اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔واضح رہے گیارہ ستمبر2012کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹان کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا ، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔