بھارت ، بزرگ مسلمان پر انتہاپسند ہندوؤں کا بہیمانہ تشدد،خنزیر کا گوشت کھلادیا
دسپور)مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے 68 سالہ بزرگ شوکت علی پر گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام لگا کر انسانیت سوز تشدد کیا اور کیچڑ میں بٹھا کر سور کا گوشت کھانے پر مجبور کیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں مشتعل ہجوم نے گائے کے گوشت کے فروخت کا الزام لگا کر بزرگ مسلمان شوکت علی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہندو انتہا پسندوں نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ بزرگ شہری کو گندے کیچڑ میں بٹھا کر سور کا گوشت کھانے پر مجبور کیا گیا۔مسلمان بزرگ شہری کے انسانیت سوز مظالم کے وقت موقع پر موجود افراد ویڈیو بناتے رہے جب کہ ضعیف شخص معافی کی بھیک مانگتا رہا اور مدد کی درخواست کرتا رہا لیکن کسی نے بھی بزرگ شہری کی مدد نہیں کی، یہاں تک کہ بزرگ شہری بے ہوش ہوگئے۔ دوسری جانب بھارتی مسلمان رہنما اویس الدین اویسی نے واقعے پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ آسام میں گائے کا گوشت فروخت کرنا قانونی ہے بلکہ بھارت کے کسی بھی حصے میں بے گناہ شخص کو اسطرح الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنانا بھارت میں ہر جگہ غیر قانونی ہے۔
تشدد