اتنظامیہ نے معروف صحافی اقرار الحسن کی طرف سے غرباء میں مفت کھانےکی تقسیم بند کروادی لیکن موقف کیا اپنایا گیا؟ جان کر آپ کو بھی ایسے رویئے پر دکھ ہوگا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کورونا وائرس کے پھیلائو کے خدشے کے پیش نظر لاک ڈاون کی وجہ سے دیہاڑی دار طبقہ پس کر رہ گیا، ایسے میں کچھ لوگ راشن اور پیسے وغیرہ بانٹ رہے ہیں لیکن معروف صحافی اقرار الحسن نے کسی کو راشن یا پیسہ دینے کی بجائے دستر خوان لگالیا اور لوگوں کو مفت کھانا کھلانا شروع کردیا، تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجود انتظامیہ نے ان کا یہ دستر خوان بھی بند کروادیا اور موقف اپنایا کہ بنگلے والوں نے شکایت کی ہے ، حالانکہ ان کوٹھیوں والوں میں سے کچھ لوگ اقرارالحسن کے بھی ساتھ تھے ۔
اقرار الحسن نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر لکھا کہ" سخت مایوسی کے ساتھ اپیل!! ہم مفت کھانے کے لئے آنے والوں کے درمیان ایک میٹر کا فاصلہ یقینی بنا رہے تھے، سب کے ہاتھ سینیٹائز کروا رہےتھے، ہر ایک کو مفت ماسک دے رہےتھے۔ ریسٹورانٹ بند ہونے کے باوجود مفت کھانے کا انتظام اپنی جیب سے کر رہے تھے، کسی سےکچھ مانگ نہیں رہے تھے، لیکن حکام نے بٹ کڑاہی کےباہر غرباء میں مفت کھانےکی تقسیم بند کروادی ہے یہ کہہ کر کے قریب کے بڑے بنگلے والوں نے شکایت کی ہے کہ یہاں غریب لوگ کھانا کھاتے ہیں، اور انہیں یہ ناگوار گزرتا ہے۔ان میں کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو خود ہمارے ساتھ کھڑے ہو کر کھانا تقسیم کرواتے تھے، باقیوں کے لئے دُعا کہ خدا ہدائیت دے" اور ساتھ ہی اپنی ویڈیو بھی شیئرکردی۔
ان کی اس پوسٹ پر ملک سکندر نے لکھا کہ "بڑا تو بڑا ھوتاہے ۔ان بڑہے لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ تمام پاکستان کے غریبوں کو اکٹھا کر کے گولی ماروا دیں ۔۔جیو امیروں جیو ۔۔اس ملک میں صرف فوجی حکومت چاہیے جو ان تمام حرام خوروں ابن الوقت فرعونوں کو سیدھا کر سکتی ہے ۔۔جاگو غریب عوام تیرا صرف اللہ نگہبان" ۔۔
ایک اور صارف نے لکھا "اقرار بھائی اللہ بہتر کرے گا اور جگہ بھی ہم ضرورت مندوں کو کھانا کھلا رہے ہیں جو ہورہا ہے ہم کر رہے ہے انشاءاللہ ہم آپ کا مشن جاری رکھیں گے"
شیر عالم نے لکھا "جو لوگ اس مشکل وقت میں اپنے انسانوں کی مدد کر رہے ہیں اللہ پاک سب کو مزید ہمت دے اور جو بے حِس لوگ نا خود انسانیت کی قدر کرتے ہیں نا دوسروں کو کرنے میں مدد کرتے ہیں اُنہیں شرم آنی چاہئے، اقرار بھائی، اللہ پاک آپکو مزید ہمت دے مستحق انسانوں کی خدمت کرنے کی ۔ آمین"
زینب نے لکھا"بہت افسوس ہوا آ نکھوں میں آنسو آ گئے آپ کی بات سنکر اللہ تعالیٰ ان امیروں کو ھدایت دے۔ اور آ پ سے گزارش ہے اقرار بھائی کھ آ پ ان غریب لوگوں کی مدد جاری رکھیں اور جب تک اللہ تعالیٰ کوئی اور سبب بنائیں آ پ سے گزارش ہے کہ آ پ ان غریب لوگوں کو کھانا پیک کر کے دینا شروع کر دیں ۔ اللہ تعالیٰ آ پ کی ھر مشکل آ سان فرمائے آمین۔ جزاک اللہ خیر"
اعجاز چودھری نے لکھا "اسلام وعلیکم اقرار صاحب آپ کا کام زبردست ہیں پھر پولیس یا رنجیر کو بھی خیال کرنا چاہیے اتنے مشکل دنوں میں کھانا پینا کہا سے کھائے لوگ التماس ہے پولیس اور رینجرز سے اقرار بھای کو اجازت ملنی چاہئے زار سوچئے گا ضرور سندھ پولیس ۔سندھ رنجیر مسکن لوگ کھانا پینا کھا کر دعائیں دیں گے آپ سب کو"
طلحہ نے لکھا "یہ ہر جگہ پر ہورہاہے ان تمام بنگلے والوں نے اپنے نوکروں کو نکال دیا ہے اور پھر فون کر کے کہتے ہیں کے ہمارےڈرائیور، مالی بہت غریب ہیں انکے گھر راشن پہنچادیں۔ اتنی توفیق نہیں ہوتی کے انکی مددکردیں۔ جو کر رہے ہوتے ہیں انکو کرنے نہیں دیتے کے جی ہماری جانوں کو خطرہ ہے بیماریاں لگ جائیں گی۔یاد رہےروز محشر اس پر بھی ان سے سوال ہوگا"۔
ظفر نے لکھا کہ "اقرار بھائی یہاں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو کسی غریب کی مدد نہیں کرنا چاہتی اگر کوئی کرے تو اُسکو کرنے نہیں دیتے آپ بغیر کسی لالچ کے یہ کام کررہے تھے اور کرنا چاہتے ہیں اللہ آپکی مدد ضرور کریگا"
حیدر نے لکھا کہ"نا خود دوسروں کیلئے کچھ کریں گے اور نا کسی کو کرنے دیں گے ایسے بنگلے والوں سے پوچھنا چاہئے کہ کسی غریب کے بھلا کرنے سے آپ کو کیا تکلیف پہنچ رہی تھی کیا آپ کے اخراجات آ رہے تھے کیا کو مفت کام کرنا پڑ رہا تھا کیا وہاں کوئی گندگی پھیل رہی تھی اگر یہ سب کچھ نہیں تو پھر آپ میں صرف غیرت کی کمی تھی جو نیک کام میں رکاوٹ پیدا کی"
امیر نواز نے لکھا "ایسے لوگو کو اللہ ہدآیت دے اقرار بھای آپ کی بات سُن کر دگھ ہوا ہے پر ایسے لوگ عادت سے مجبور ہوتے ہے جو نا آپ مدد کرتے ہے نا دوسرو کو مدد کرنے دیتے ہے"