وہ ملک جس کے وزیراعظم بھی کورونا متاثرین کے علاج کیلئے بطور ڈاکٹر خود میدان میں آگئے
لندن (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کی وجہ سے میڈیکل کے شعبے پر بہت زیادہ دباﺅ بڑھا ہے اور میڈیکل سروسز سے وابستہ افراد بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں جس سے طبی عملے کی کمی پیش آ رہی ہے ان حالات میں ایسی معروف شخصیات جو کہ کوالیفائیڈ ڈاکٹر ہیں نے بھی دوبارہ سے میڈیکل خدمات انجام دینا شروع کر دی ہیں۔
جزیرہ نما آئرلینڈ کے وزیر اعظم 41 سالہ لوئی ورادکر نے ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاﺅ اور وہاں پر ڈاکٹرز کی قلت کے باعث بطور ڈاکٹر ذمہ داریاں ادا کرنا شروع کردیں۔ورادکر سیاست میں متحرک ہونے سے قبل بطور ڈاکٹر خدمات سر انجام دے رہے تھے تاہم 2013 میں انہوں نے سیاست میں انٹری دی تو انہوں نے خود کو ڈاکٹری کے پیشے سے الگ کرلیا۔ سیاست میں آتے ہی انہیں کامیابی ملی اور چند ہی سال میں وہ ملک کے وزیر دفاع بن گئے۔ اس سے قبل ہی انہوں نے آئرلینڈ کی سیاست اور حکومتی معاملات میں خود کو منوایا تھا۔
2017میں ہونے والے انتخابات میں اپنی پارٹی کی شاندار کامیابی کے بعد ورادکر وزیر اعظم بنے اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے مقبول رہنماﺅں میں شمار ہونے لگے۔تاہم کورونا وائرس جیسی عالمی وبا کے پھیلاﺅ کے بعد ملک میں ڈاکٹرز کی قلت کے بعد انہوں نے بطور ڈاکٹر ذمہ داریاں ادا کرنا شروع کر دیں۔
امریکی میگزین ٹائمز کے مطابق آئر لینڈ کے وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ مارچ میں میڈیکل کونسل کو دوبارہ اپنی رجسٹریشن کیلئے درخواست دی تھی اور کہا تھا کہ وہ بھی مشکل کی اس گھڑی میں بطور ڈاکٹر اپنی ذمہ داریاں نبھانا چاہتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ میڈیکل کونسل نے ان کی کی درخوست قبول کر لی جس کے بعد وہ آن لائن لوگوں کو کورونا وائرس کے حوالے سے ہفتے میں ایک دن معلومات فراہم کرنے سمیت انہیں علاج بھی بتائیں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی اہلیہ، بہن اور والدین بھی ڈاکٹر ہیں اور وہ بھی اس مشکل گھڑی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آئرلینڈ حکومت کی جانب سے اپیل کے بعد وہاں کے 5 ہزار ریٹائرڈ ڈاکٹرز نے بھی خود کو کورونا وائرس کی ڈیوٹی کیلئے رجسٹرڈ کروایا ہے، جن کی خدمات سے حکومت مختلف شفٹوں اور اوقات میں فائدہ اٹھا رہی ہے۔
ٓآئرلینڈ میں 7 اپریل کی شام تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 5 ہزار 364تک جا پہنچی تھی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 174 سے زائد تھی۔آئر لینڈ میں کورونا وائرس سے حفاظتی انتظامات کے تحت لاک ڈاﺅن نافذ ہے اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاﺅ کی وجہ سے ڈاکٹرز کی قلت پیدا ہونے کے بعد یورپ کے متعدد ملکوں میں اہم و معروف شخصیات نے بھی دوبارہ ڈاکٹر خدمات سر انجام دینا شروع کردی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئرلینڈ، فرانس، ہنگری و انگلینڈ سمیت دیگر ممالک کی معروف سیاسی، سماجی، کھیل و شوبز کی شخصیات بھی بطور ڈاکٹر ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی ملکوں کی کھیل، شوبز، سیاست اور سماجی شخصیات نے ڈاکٹری کے پیشے کو اپنی دوسری مصروفیات کی وجہ سے خیرباد کہہ دیا تھا تاہم کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد ڈاکٹرز کی قلت ہوجانے کے بعد معروف شخصیات نے دوبارہ بطور ڈاکٹر خدمات سر انجام دینا شروع کردیں۔ فرانس کے ریاستی رکن اسمبلی اور فلم ہدایت کار سمیت ہنگری کے ریاستی اسمبلی کے رکن نے میڈیکل فرائض انجام دے رہے ہیں۔
انگلینڈ میں مقابلہ حسن جیتنے والی مس انگلینڈ نے بھی سماجی کاموں کو چھوڑ کر بطور ڈاکٹر ذمہ داریاں نبھانے کا فیصلہ کیا اور وہ جلد ہی ڈاکٹر کے طور پر ہسپتال میں خدمات سر انجام دیں گی۔مس انگلینڈ 2019 کا اعزاز حاصل کرنے والی 24 سالہ بھاشا مکھرجی نے مقابلہ حسن میں حصہ لینے کیلئے ڈاکٹری کی ملازمت چھوڑی تھی مگر اب انہوں نے سماجی کاموں کو چھوڑ کر واپس بطور ڈاکٹر خدمات انجام دینے کیلئے خود کو دوبارہ رجسٹرڈ کروالیا ہے اور وہ جلد کورونا کے مریضوں کا علاج شروع کردیں گی۔