سکون قلب

سکون قلب
سکون قلب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

موجودہ وقت میں جو حالات چل رہے ہیں ہر شخص پریشان ہے بےچینی بےسکونی اور اضطراب کا شکار ہے کوئی مالی پریشانی کا شکار ہےتوکوئی جسمانی بیماریوں کا کوئی گھریلوں تنازعات کا شکار ہےتو کوئی نجی پریشانیوں کا شکار ہے،کوئی بےروزگاری کاشکارہےتوکوئی اپنے کاروبارمال وتجارت کےباعث پریشان ہے ہربندہ کسی نہ کسی چھوٹے بڑے دکھ یا غم میں مبتلا ہے اس وقت  تو پوری عالمی دنیا کوروناوائرس کے وبائی مرض سے پریشان ہے ہرشخص سکون قلب چاہتا ہے انسان جب اپنا دکھڑا کسی سے بیان کرتا ہے تو جب سامنے والا اپنا دکھڑا سناتا ہے تو بندہ اپنا دکھ بھول جاتا ہے ۔
کیا  ہم نےٹھنڈے دل ودماغ سے کبھی سوچا ہےکہ یہ دل کی ویرانی ،بےچینی ،اضطراب ،یہ پریشانیاں ،یہ غم ،یہ بےقراری ، لوگوں کی زندگی میں اطمینان کا فقدان کیوں  ہے حلانکہ آج  کے انسان کو راحت اور آسائش کے وہ وسائل اور سامان حاصل ہے جسکا اسکے آباؤاجداد نےکھبی تصور  بھی نہ کیا  ہوگا دلوں  کو یہ سکون قلب ،دل کو راحت ،دل کو خوشی اطمینان کیسے ملےگا اس کا طریقہ کیا ہے یہ کس قیمت پرملےگا ؟اللہ تعالی قرآن مجید کی سورۃ الرعد کی ایک آیت "الا بذکراللہ تطئمن القلوب "ترجمہ ۔جان لو کہ اللہ کی یاد کےساتھ دلوں کا سکون  اطمینان وابستہ ہے اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو راحت چین سکون ملےگا جس بندے کا اللہ تعالی سے تعلق قائم ہوں تو پریشانی نذدیک بھی نہیں آتی جس کا دل ہروقت اللہ کے ذکر سے آباد ہوگا تو پریشانی اسکے ذہین میں نہیں آتی اس دنیا میں آنا ہماری مرضی سے نہیں اس دنیا سے جانا ہماری مرضی سے نہیں حالات و واقعات ہم پر  اسطرح اچانک  حملہ کرتے ہیں کہ نہ اس کے حملوں سےکوئی غریب بچتاہے نہ کوئی کروڑ پتی نہ ہی کوئی ارب پتی بچتا ہے مال سے کوئی خوشیاں خرید سکتاتو  حکمرانوں مالداروں کےگھر پریشانیوں کی آماجگاہ نہ بنتے اس وقت کوروناوائرس کے وباء سے پوری دنیا پریشان بےبس ہے۔
یہ کوئی اور  طاقت ہے جس  کی قدرت بڑی کامل ہے جس پرجو حال چاہتا ہے لےآتاہے جس طرح چاہتا ہے پھیر کےرکھ دیتا ہے قرآن پاک کی سورۃ النساء کی ایک آیتِ "تلک الاایام نداولھابین الناس "ترجمہ ۔یہ دن ہمارے ہاتھ میں ہے ہم جیسے چاہیے پھیر کے رکھ دیں ۔مال سے کوئی خوشیاں خرید نہیں سکتا کوئی مصیبت اللہ کے حکم کے سوا نہیں آتی قرآن مجید کی سورۃ النجم پارہ "27"کی ایک آیت کا ترجمہ ہےاور یہ کہ وہی (اللہ )ہنساتا اور لاتا ہے اسی سورۃ کی ایک اور آیت کی ترجمہ ہےکہ وہی مارتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔اور جگاتا ہے جبکہ قرآن پاک کی سورۃ الاحزاب پارہ "29"کی ایک آیت کی ترجمہ ہے۔کہہ دو کون ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو تمہیں اللہ سے بچا سکے ۔قرآن مجید کی سورۃ یونس پارہ "11"کی ایک آیت کا ترجمہ ہے ۔اور اگر اللہ تعالی کسی کو کچھ تکلیف پہنچائے ۔۔۔۔۔۔تو کوئی اس کے سوا ہٹانے والا نہیں ۔سکون چاہتے ہو اطمینان چاہتے ہو اپنے ویران دل کی دنیا آباد کرنا چاہتے ہو پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہوں غموں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہو تو میرے  بھائیوں بہنوں دوستوں و احباب  تو لوٹ آؤں اللہ کی طرف اللہ تعالی کو راضی کرنا ہو گااللہ تعالی کےاحکامات کی پیروی کرنا ہوگی ۔
ایک مسلمان کےلیے سب سے بڑی تسکین وراحت اللہ تعالی پر ایمان ہے یہی ایمان ہےجو بندے کو بہار و خزاں و ہرقسم کے حالات میں مطمئن رکھتا ہے ایک مسلمان کو ایمان کی برکت سے زندگی میں قدم قدم پر جو سکون وراحت نصیب ہوتا ہے اس کا اندازہ ہرکوئی نہیں کرسکتا ایمان کامل  کی چار علامتیں ہے یہاں پر مختصراًذکر کیاجاکیاجارہاہے "1"جب دے تو اللہ کے لیے۔ "2"اگر روکے تو اللہ کے لیے ۔"3"اگر کسی سے محبت کرے تو اللہ کےلیے ۔"4"بغض وغضہ بھی اللہ کے لیے ہوں ۔معرفت کےلیے تین چیزیں ضروری ہے ایک صحبت اہل اللہ ۔دوسری کثرت ذکر اللہ ۔تیسری تفکر فی خلق اللہ شامل ہے ۔عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ میں نے حضور ﷺ عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ نجات کا راستہ کیا ہے ؟اس سوال کے جواب میں حضور ﷺ نےتین نصیحتیں فرمائی ۔ایک اپنی زبان کو قابو میں رکھو۔دوسری بلا ضرورت گھر سے مت نکلو ۔تیسری اپنی خطاؤں پر روتے رہو۔ اللہ تعالی کو اپنا دین محبوب ہے اللہ کی یاد سے ہی دلوں کو اطمینان ملتا ہے صدق اللہ کو محبوب ہے صداقت دلوں کو دھو دیتی ہے تجربہ دلیل ہےکہ قوم کا راہ نما ان کی غلط راہ نمائی نہیں کرتا اللہ کے ذکر سے بڑھ کر کوئی چیز دلوں کو کھولنے والی اور زیادہ ثواب والی نہیں قرآن مجید کی سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر "۱۲۵"فاذکرونی اذکر کم"ترجمہ تم مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا ۔اللہ کا ذکر مثل جنت ہے جو اس میں داخل نہیں ہوگا جنت میں نہیں جائے گا ذکر الہی سے انسانی اضطراب قلق بیماری بےچینی بےسکونی سے نجات پاتا ہے اللہ کا لطف قریب ہےوہ سمیع ومجیب ہے ہم خطاکار لہذا اس مشکل وقت میں جب پوری امت مسلمہ عالم انسانیت ہم سب بےسکونی ،بےچینی ،بےقراری ، اضطراب قلق ،پریشانی بیماریوں کا شکار ہے اللہ تعالی سے دعاؤں کی اللہ تعالی کو راضی کرنے کی اللہ کو پکارنے کی شدید ضرورت ہے زیادہ سے زیادہ توبہ استغفار کی ضرورت ذکر اللہ کریں درود شریف کا   کثرت سے ذکرکریں  اللہ کے حضور سر بہ سجود ہو کر اللہ کے حضور گڑگڑا کر چپکے چپکے سے اللہ کو پکاریں یااللہ ہم سے راضی ہوجایااللہ ہم پراپنا    فضل رحم وکرم فرماہمارے دلوں     کواطمینان،سکون قلب ،سکینہ عطا فرما ہماری پریشانیوں سے   چھٹکارا عطافرما یااللہ تیرے سوا کوئی در نہیں کؤئی داتا نہیں کوئی حاجت رواں نہیں کوئی مشکل کشا نہیں یااللہ ہم سے راضی ہوجا یااللہ اپنی ناراضگی کو ختم فرما یارب العالمین امت مسلمہ پر سے سختی مصائب پریشانیوں کا خاتمہ فرما ۔آمین ثم آمین یارب العالمین ۔

۔

نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔

۔

اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔

مزید :

بلاگ -