مشرق وسطیٰ میں بدامنی، سعودی عرب نے ایران کو اب تک کی سب سے بڑی پیشکش کردی
ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی میڈیانے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی حکومت شام میں امن قائم کرنے کیلئے ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق اخبار ’الحیات‘ جس کے مالک سعودی ہیں ،نے اعلیٰ سعودی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ایران کو پیشکش کی گئی ہے کہ اگر وہ شام میں مختلف گروہوں کی سرپرستی کرنا چھوڑ دے تو سعودی عرب بھی حکومت مخالف شامی گروہوں سے قطع تعلق کرلے گا۔ بتایا گیا ہے کہ 7 جولائی کو بشارالاسد کے انٹیلی جنس چیف علی مملوک نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور ریاض میں مذاکرات کے دوران یہ پیشکش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران مکمل طور پر پیچھے ہٹ جائے اور لبنانی گروپ حزب اللہ کی امداد بھی چھوڑ دے تو سعودی عرب بھی بشارالاسد کو ان کے حال پر چھوڑ دے گا۔
رپورٹ میں اس پس منظر کا ذکر بھی کیا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں روس اور سعودی عرب کے تعلقات میں بھی بے حد بہتری آئی ہے۔ روس کو ایران کا اتحادی سمجھا جاتا ہے لیکن حال ہی میں سعودی وزیر دفاع نے بھی روس کا دورہ کیا اور چند تاریخی معاہدوں پر دستخط کئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پیشکش سے خطے میں امن کی بحالی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں اور ممکن ہے دونوں ممالک کسی درمیانے راستے پر متفق ہوجائیں۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں