ایرانی آرمی چیف نے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی حمایت کر دی
تہران (آئی این پی)ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل حسن فیروز آبادی نے تہران حکومت اور عالمی طاقتوں کے درمیان متنازع جوہری پروگرام پر معاہدے کی حمایت کردی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق مسلح افواج کے چیف جنرل حسن فیروز آبادی نے اپنے بیان میں جوہری سمجھوتے کی 16 خوبیاں بیان کی ہیں تاہم انہوں نے اس میں کسی قسم کے نقص کا ذکر نہیں کیا۔خبر رساں ایجنسی"فارس" کے مطابق جنرل فیرز آبادی کا کہنا ہے کہ جوہری پروگرام پر سمجھوتے کے ایران کی مسلح افواج کی صلاحیت پر منفی اثرات کے حوالے سے انہیں خدشات لاحق تھے لیکن اس کے باوجود ہم اس معاہدے اور عالمی سلامتی کونسل کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ اس کی بہت سے ایسی خوبیاں بھی ہیں جنہیں ناقدین نے نظرانداز کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ سلامتی کونسل نے ایران کے بارے میں اپنا لب ولہجہ تبدیل کیا ہے۔ خاص طور پر ایران کے میزائل پروگرام کے حوالے سے تہران پر حکم چلانے کی پالیسی تبدیلی کی گئی ہے۔خیال رہے کہ ویانا میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان سمجھوتے کے تحت ایران نے اپنا جوہری پروگرام محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اس معاہدے کے بعد ایران کے شدت پسند حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے ہمنوا خیال جانے والے جنرل فیروز آبادی نے پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل محمد جعفری اور دیگر شدت پسندوں کی نسبت اعتدال پسندانہ طرز عمل اختیار کیا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای تاحال جوہری سمجھوتے کے حوالے سے خاموش ہیں۔ انہوں نے نہ تو کھل کر اس کی مخالفت کی اور نہ ہی موافقت کا اظہار کیا ہے۔ تاہم انہوں نے ایرانی ماہرین اور سرکردہ حکومتی عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فریق ثانی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں پر کڑی نظر رکھیں۔