جماعت اسلامی پاکستان کی تنظیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان
لاہور(میاں اشفاق انجم سے )جماعت اسلامی پاکستان کی تنظیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان پنجاب ،کے پی کے اور بلوچستان کے امیر تبدیل ہونے کا امکان استصواب رائے کا مرحلہ شروع،سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الھدیٰ صدیقی کے بر قرار رہنے کا امکان ،پنجاب کے امیر ڈاکٹر وسیم اختر کے پی کے پروفیسرابراہیم ،بلوچستان کے عبد المتین اپنی اپنی 6،6سالہ مدت پوری کر چکے ہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان کی ہدایت پر امرا صوبہ نے اپنے اپنے صوبوں میں ناظمن استصواب کا تقرر کر کے کام شروع کر دیا ہے پنجاب کے امیر ڈاکٹر وسیم اختر نے مرکزی شوریٰ کے رکن نائب قیم پنجاب راوُ ظفر اقبال کو جبکہ کے پی کے کے امیر پروفیسر ابراہیم نے حکیم عبد الواحید کو جبکہ بلوچستان کے امیر عبد المتین نے فضل الٰہی قریشی کو ناظم استصواب مقرر کر دیا ہے سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الھدیٰ صدیقی کو ابھی منتخب ہوئے 3 سال ہوئے ہیں انہیں مزید3سال امیر صوبہ رکھے جانے کا امکان ہے پنجاب کے ناظم استصواب راو ظفر اقبال نے شوریٰ کے اجلاس سے3نام کے لیے خفیہ بیلٹ حاصل کر لیے ہیں اسی طرح کے پی کے اوربلوچستان کی شوریٰ تین تین نام دے گی جو ارکان کو استصواب کے لیے ارسال ہوں گے ارکان کی طرف سے موصول ہونے والی رائے کو امرائے صوبہ امیر جماعت اسلامی پاکستان کو بھیجیں گے اکتوبر تک سارے مراحل مکمل ہو نے ہیں یکم نومبر کو نئے امیرصوبہ جات3سال کے لیے حلف اٹھائیں گے جماعت اسلامی کے دستور کے مطابق صوبائی امیر دو دفعہ منتخب ہو سکتا ہے ایک دفعہ کی مدت 3سال ہے زیادہ سے زیادہ6سال تک امیر رہ سکتا ہے ارکان جماعت اسلامی سے رائے لی جاتی ہے حتمی فیصلہ امیر جماعت اسلامی پاکستان ہی کرتے ہیں۔