بلوچستان ،ایف سی ،پولیس اور خفیہ ادارے کا مشترکہ آپریشن ،اہم کمانڈر سمیت6 دہشت گرد گرفتار
کوئٹہ(اے این این)بلوچستان میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد تیزکردیا گیا ، مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشنزکے دوران کالعدم تحریک طالبان کے اہم کمانڈر سمیت6دہشت گرد وں کوگرفتار کرلیا گیا ، 24گھنٹوں کے دوران18 سے زائد دہشت گردوں دھر لیا گیا ،تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ،گرفتار دہشت گردوں میں زیادہ تر کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے،آپریشن میں ایف سی ، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حصہ لیا ۔اے این این کو موصولہ اطلاعات کے مطابق ژوب کے علاقے گوال اسماعیل زئی میں سیکورٹی فورسز اور حساس اداروں نے ملکر ایک تازہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جبکہ اس دوران 2دیگر مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ کے علاقے کلی اسماعیل میں پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے کالعدم تنظیم بی ایل اے کے کمانڈر کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا ،گرفتار شدگان کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں سٹیلائٹ ٹاؤن ‘پرنس روڈ اور دیگر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث تھے ۔دریں اثناء مسلم باغ کے علاقے نسی میں سیکورٹی فورسز اور حساس اداروں نے مشترکہ آپریشن کیا اور وہاں سے تحریک طالبان کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرلیا جو ژوب اور دیگر علاقوں میں دہشتگردی کے واقعات میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مطلوب تھا ۔ہفتہ کی رات کو ایف سی ، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے مشترکہ کارروائیوں میں حصہ لیتے ہوئے بلوچستان کے علاقے واشک میں سے ٹارگٹ کلر زسمیت 12دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا،ملزمان سیکورٹی فورسز اور معصوم لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مطلوب تھے ۔ادھر سکیورٹی اداروں نے قلعہ سیف اللہ میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا۔ ملزمان کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ایک اور واقعہ میں لیویزنے کارروائی کرکے فائرنگ کے الزام میں مطلوب ملزم خان محمد ولد صالح محمد کو گرفتار کرلیاجو کہ وڈھ پولیس کو بھی دو سال قبل سرکاری قافلے پر فائرنگ کے الزام میں بھی مطلوب تھے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے افراد بلوچستان کے اہم مقامات ، چیک پوسٹوں ، تھانوں پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث رہے ہیں ۔تاہم مزید تفتیش کے بعد ان کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بلوچستان