کشمیریوں کی تحریک مذہب نہیں انسانیت کی بنیاد پر چلانی چاہیے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
لاہور(خبر نگار خصوصی)مقامی ہوٹل میں ’’ مسئلہ کشمیر: علاقائی امن سلامتی کیلئے چیلنج ‘‘کے موضوع پر پائنا اور یو ایم ٹی کے اشتراک سے سیمینار کا انعقاد کیا گیاجس میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان،آزاد کشمیر کے رہنماؤں، دانشورں اور حریت رہنماؤں نے شرکت کی اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک مذہب نہیں انسانیت کی بنیاد پر چلانی چاہیے ،عسکریت پسند ی نے مسئلہ کشمیر کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔گلگت بلتستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے ،پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو کشمیر کے حوالے سے نئے آئیڈیاز اور پالیسیاں بنانی چاہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے گلگت بلتسان بھی جڑا ہے اور رائے شماری میں فریق بنائے جانے پر گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی صوبہ نہیں بنایا گیا،جب تک کشمیرویوں کی تحریک لوکل نہیں ہوتی مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا،نظریے کی بنیاد پر جمہوریت کی مضبوطی پاکستان کی مضبوطی ہے ،بھارت گلگت بلتستان میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا کر رہا ہے ،پاکستان میں ایسی گورننس لانے کی ضرورت ہے جس سے بھارت اور کشمیر متاثر ہوں ۔تقریب کے صدر سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی طرف سے حق خوداریت کا مطلوبہ ایک اصولی مؤقف ہے جسے پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔1947میں پاکستان کے ساتھ زیادتی کر کے کشمیر کو متنازعہ بنا دیا گیا تھا،لارڈ ماؤنٹ بیٹن اور نہروں اس فراڈ کے مرکزی کردار تھے۔ہندوستان نے آئین کے آرٹیکل237میں کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دے رکھا ہے اور اب شورش چل رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو مکمل طور پر بھارت کا حصہ بنایا جائے۔عطاالحق قاسمی نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے سب سے زیادہ ذمہ داری سفارتخانوں پر عائد ہوتی ہے ،سفارتکاروں کو باہر کی دنیا کو باور کرانا چاہیے کہ کشمیر پاکستان کیلئے کتنا اہم ہے کیونکہ کشمیر جنگوں سے حاصل نہیں کیا جا سکتا پاکستان اس حوالے سے تین جنگیں لڑ چکا ہے پاکستان میں معاشی ترقی اور مضبوط جمہوریت وقت کی اہم ضرورت ہے ،الطاف حسن قریشی نے کہا کہ بھارت نے 6لاکھ فوج کشمیر میں رکھی ہوئی ہے جو کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے جنت نظیر کا خطہ جل رہا ہے مگر ہماری قوم اس واقف نہیں ہے جس وجہ سے عالمی اور قومی اداروں تک بھی مسئلے کی شدت نہیں پہنچ رہی ۔پوری قوم کو مسئلہ کشمیر پر یکسوئی کے ساتھ چلنا چاہیے اور ہندوستان کے عزائم کو خاک میں ملانا چاہیے۔مسعود احمد خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے پر متفرق آراء ہیں جن میں پاکستانی حکومت اور عالمی طاقتوں کی عدم دلچسپی اور اہل کشمیر کا آمادہ نہ ہونا لیکن اصل رکاوٹ بھارت ہے۔بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر حیلے بہانے نہ کرتا تو مسئلہ کشمیر حل ہو چکا ہوتا،بھارتی جنتا پارٹی جموں و کشمیر پر مکمل تسلط چاہتی ہے ۔سابق امیر جماعت اسلامی رشید درانی نے کہا کہ پاکستانی قائدین کو کشمیر یوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے،عام انتخابات میں مسئلہ کشمیر کو انتخابی مہم کا حصہ بنانے کیلئے نواز شریف اور عمران خان سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے وقت نہ دیا۔مسئلہ کشمیر کو نصاب کا حصہ بنانا چاہیے۔حریت رہنما فاروق رحمانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کو نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے،کشمیر میں آزادی کیلئے نئی نسل کام کر رہی ہے جسے اللہ پر یقین ہے کہ وہ کامیاب ہو گی۔تقریب میں سجاد میر،برگیڈئیر نادر میر،ارشاد محمود اور دیگر نے خطاب کیا۔
وزیر اعلی گلگت
چ