خیبر پختونخوا میں قابلیت اور ذہانت کی کمی نہیں ہے ،علم وفن سے وابستہ افراد باوقار مقام رکھتے ہیں ،مشتاق غنی
پشاور(پاکستان نیوز) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ علم و فن سے وابستہ افراد معاشرے میں ایک باوقار مقام رکھتے ہیں۔ موجودہ حکومت محنتی اور قابل افراد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کے روز ایبٹ آباد میں پاکستان رائیٹرز گلڈ خیبر پختونخوا اور بزم علم وفن ہزارہ کے زیر اہتمام تقسیم گلڈ ایوارڈز 2011-12کی تقریب سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کی۔ وزیر اطلاعات کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں قابلیت اورذہانت کی کمی نہیں ہے اس لئے حکومت علم و فن سمیت مختلف میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے افراد کیلئے ایسے مواقع پیدا کرنے کی سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے کہ جن سے ان کا معیار زندگی بلند کرنے کے ساتھ معاشرے میں ان کے مقام کو زندہ رکھا جا سکے۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ ہمیشہ انہی قوموں نے اپنا وجود باقی رکھا ہے جنہوں نے اپنے اسلاف کی صلاحیتوں اور قربانیوں کو زندہ رکھا ہے۔ علم و فن سے وابستہ افراد ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو معاشرے میں ایک مثبت اور حقیقی تبدیلی کا سبب بنتے ہیں، وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ لوگ ہم سے سوال اٹھاتے ہیں کہ تبدیلی کہاں ہے، اگر ہم دو سالوں میں بڑی بڑی عمارتیں ک کر دیتے تو کیا یہ تبدیلی ہوتی ہے،تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی سب سے پہلے نظام کی تبدیلی کاپختہ عزم کیا اور اپنی ساری توجہ اور کاوشیں کرپٹ ، اقربا پروری اور لوٹ مار کے نظام کو ختم کرکے ایک صاف شفاف، میرٹ اور احتساب پر مبنی نظام کی تشکیل کے لئے شروع کر دیں جس کے ثمرات آج عوام کو مل رہے ہیں، صوبے میں پہلے عوام کو اپنے بنیادی حقوق پولیس تھانوں میں ایف آئی آر کااندراج، علاج معالجہ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ، ڈومیسائل، زمین کے فرض کی تیاری سمیت علاج معالجہ کی سہولیات کے لئے زلیل ہونا پڑتا تھا ، سیاسی مداخلت اور بد عنوانی کی وجہ سے کسی کو اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے، موجو دہ حکومت کو یہ اعزز حاصل ہے کہ ہم نے میگا پراجیکٹس شروع کرنے سے پہلے عوام کو حائل مسائل دور کرنے کی ٹھانی اورصوبے کے لوگوں کواپنے بنیادی حقوق دلائے ہیں، آج کسی کو بھی اپنے حق کے لئے کسی کی سفارش یا کسی سرکاری ملازم کو رشوت دینے کی ضرورت پیش نہیں آتی ہے، تمام امور حقیقی معنوں میں فوری انجام دیئے جا رہے ہیں۔ایک صاف شفاف اور احتساب پر مبنی نظام کی تشکیل کے بغیر تبدیلی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا تھا۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے دو سال کے کم عرصہ میں 80سے زائد قوانین صوبائی اسمبلی سے پاس کرائے ہیں جس کا مقصد صوبے میں تمام سرکاری امور اور عومی فلاح و بہبود کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو قانونی شکل دینا تھا۔ وزیر اطلاعات نے اس موقع پر پشتو اور ہندکو زبان میں علمی مہارت ثابت کرنے والوں میں گلڈ ایوارڈ تقسیم کئے۔