پنجاب حکومت سابق وزیر اعظم کے استقبال میں موجود ‘ امن امان کی کوئی فکر نہیں‘ میاں مقصود
ملتان (سٹی رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد نے سگیاں پل کے قریب فروٹ ٹرک میں ہونے والے دھماکے پر شدیدتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ محض پندرہ روز (بقیہ نمبر55صفحہ7پر )
کے دوران صوبائی دارالحکومت لاہور میں دوسرادھماکہ حکومت کے سیکیورٹی انتظامات اور سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر فوری سنجیدگی کامظاہرہ کرنا ہوگا۔عید الاضحی اور14اگست کی تقریبات کے تناظر میں ایسی تخریب کاری کی کارروائیوں کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے کہاکہ لاہور میں پیشگی اطلاعات کے باوجود دھماکہ ہونالمحہ فکریہ ہے۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں سے فرارکی راہ تلاش کرنے میں مصروف ہیں اورعوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں لاقانونیت کی انتہاہوچکی ہے۔ ملک میں عوام کے جان ومال سمیت کچھ بھی محفوظ نہیں رہا۔حکمرانوں کی اس حوالے سے ڈنگ ٹپاؤ پالیسیاں عملاً ناکام ثابت ہوچکی ہیں۔رہی سہی کسرسٹریٹ کرائمز نے پوری کردی ہے۔تھانہ کلچر صوبے میں جرائم میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت پنجاب سابق وزیر اعظم نوازشریف کے استقبال کی تیاریوں میں لگی ہوئی ہے اسے امن وامان کی کوئی فکر نہیں ہے۔وفاقی حکومت کے ڈھائی ہزار اور صوبائی حکومت کی جانب سے10ہزار پولیس اہلکاروں کونوازشریف کے جلوس کی سیکیورٹی پر مامور کیاگیا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے میں جرائم کی شرح میں کئی گنااضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت اپنی تمام ترکوششوں کے باوجود عوام کو ریلیف فراہم نہیں کرسکی۔بدامنی اورلاقانونیت کا قلع قمع کرنے کے لیے بلاتفریق اور غیر سیاسی بنیادوں پر پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔سیکیورٹی اداروں کو آپس میں کوآرڈی نیشن بہتر بنانا ہوگابصورت دیگر ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔پاکستان میں سیاسی عدم استحکام،افراتفری اور انتشار ملکی سلامتی اور بقا کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔