وکلاء کی 16 ویں روز بھی ہڑتال ‘ بعض عدالتوں میں پیش ہوگئے
ملتان ‘ میلسی ‘ مظفر گڑھ (خبر نگار خصوصی ‘ نمائندگان) وکلاء نے ملتان(بقیہ نمبر51صفحہ7پر )
‘ میلسی اور مظفر گڑھ میں اپنے مطالبات کے حق میں 16 ویں روز بھی ہڑتال کی ‘ اس سلسلے میں ملتان سے خبر نگار خصوصی کے مطابق ہائیکورٹ وڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشنز ملتان کی جانب سے باروبینچ تنازعہ میں 11 اگست تک جاری ہڑتال کے سلسلے میں گزشتہ روز16 ویں دن بھی مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا گیا۔اس ضمن میں گزشتہ روزصبح ساڑھے 8 بجے صدرہائیکورٹ بار شیرزمان قریشی ،سابق صدورہائیکورٹ بارمحموداشرف خان،سید اطہرشاہ بخاری،سابق صدر ڈسٹرکٹ بارخالداشرف خان کے علاوہ دیگر سینئروجونئیروکلاء کی بڑی تعدادکے ہمراہ ہائیکورٹ ملتان بینچ کے احاطہ میں پہنچ گئے اورمختلف راستوں سے عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کے لئے پیش ہونے آئے توموجود وکلاء نے ان سے ہڑتال کے فیصلے پر عمل درآمدکرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہیں ہونے کی استدعاکی جس پرکئی وکلاء نے پیش نہیں ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے موقع سے چلے گئے تاہم بعض وکلاء نمائندوں سمیت ممبران نے بات ماننے سے انکارکرتے ہوئے عدالتوں میں پیش ہوگئے اس طرح ضلع کچہری میں بھی بعض وکلاء عدالتوں میں پیش ہوتے رہے بعدازاں وکلاء کی جانب سے احاطہ عدالت ملتان بینچ میں ریلی نکالی گئی جس میں مطالبات کے حق میں نعرے لگائے اور صدربارشیرزمان قریشی کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔اس موقع پر صدر ہائیکورٹ بار شیرزمان قریشی نے کہاکہ بارایسوسی ایشن اورکالاکوٹ ان کے لئے ہردنیاوی مفاد سے بالاترہے اوراس کی لاج رکھتے ہوئے وہ کوئی سودے بازی نہیں کریں گے ۔سابق صدرہائیکورٹ بارسیداطہرحسن شاہ بخاری نے کہاکہ وکلاء کے خلاف اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ لاہوربارایسوسی ایشن کے 203 وکلاء نے صدرہائیکورٹ بارملتان سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے کسی صورت پیچھے نہ ہٹنے اوراپنے وکالت کے لائسنس سے دستبردار ہونے کاحلف نامہ دے دیاہے۔اس ضمن میں گزشتہ روزلاہورمیں وکلاء کی جانب سے حلف نامہ تیارکیاگیاکہ وہ بارکی عزت،وقاراورآبروپر حرف نہیں آنے دیں گے۔ میلسی سے سپیشل رپورٹر کے مطابق میلسی بارکی اپنے مطالبہ کے حق میں ہڑتال جاری ہے وکلاعدالتوں میں احتجاجاپیش نہیں ہوئے اس طرح کئی مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی ۔ مظفر گڑھ سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ نے بدھ کے روز ہائیکورٹ ملتان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے فل ڈے ہڑتال کی اور عدالتی بائیکاٹ کیا ۔