دوپہر کو کچھ دیر کی نیند یادداشت 5 گنا بہتر بنائے، طبی تحقیق
برلن(مانیٹرنگ ڈیسک)دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونا یاداشت کو پانچ گنا بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔سارلینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو 45 منٹ تک کی نیند یا قیلولہ معلومات کا ذخیرہ ذہن میں برقرار رکھنے اور اسے دوبارہ یاد کرنے میں مدد دیتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کے دوران دماغی سرگرمیاں نئی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے اہمیت رکھتی ہیں اور صرف 45 منٹ کا قیلولہ یاداشت کو پانچ گنا تک بہتر بناتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ دن میں کچھ دیر کی نیند سیکھنے کے عمل میں کامیابی میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔خیال رہے کہ قیلولہ یا دوپہر کو کچھ دیر سونا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوروبائیولوجی آف لرننگ اینڈ میموری میں شائع ہوئے۔اس سے قبل رواں سال کے شروع میں امریکن ہیلتھ ان ایجنگ فاؤنڈیشن کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ عادت دماغ کی عمر بڑھنے سے بچاتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر میں ایک گھنٹے تک سونا دماغ کے لیے فائدہ مند ہے تاہم یہ دورانیہ اس سے زیادہ یا کم نہیں ہونا چاہئے ورنہ فائدہ نہیں ہوتا۔تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر میں ایک گھنٹے سونے کے عادی ہوتے ہیں وہ یاداشت، ریاضی کے مختلف سوالات اور دیگر چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے کرپاتے ہیں۔