300خستہ حال سکولوں کی فوری تعمیر کا فیصلہ ،مزید 3ارب خرچ کئے جائینگے
پشاور( سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے محکمے کے حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ صوبے میں 300 خستہ حال سکولوں کی عمارتیں گرا کر ان کی دوباری تعمیر فوری طور پر شروع کریں۔ اسی طرح انہوں نے زلزلے سے تباہ حال 120 سکولوں کی تعمیر نو ، 100 مکتب (مسجد) سکولوں کو ریگولر سکولوں کا درجہ دینے اور 100 کرائے کی عمارت والے سکولوں کو مستقل عمارتیں فراہم کرنے پر بھی کام تیز کریں۔ یہ ہدایات انہوں نے بدھ کے روز پشاور میں محکمہ تعلیم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں دوسروں کے علاوہ سیکرٹری تعلیم شہزاد بنگش ، سپیشل سیکرٹری تعلیم قیصر عالم اور دوسرے متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں سرکاری سکولوں کو فرنیچرز کی فراہمی ، کھیلوں کی سہولیات ، گرلز کیڈٹ کالج مردان ، آئی ٹی لیب کے قیام، کنڈیشنل گرانٹ ، گورنمنٹ پرائمری سکولوں میں پلے ایریاز کے قیام ، سکولوں میں سپورٹس گراونڈز کی تعمیر ، سٹینڈرڈائزیشن آف 400 سکولز پراجیکٹ اور ارلی ایج پروگرامنگ پراجیکٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ابتک سرکاری سکولوں میں 12 لاکھ بچوں کیلئے فرنیچر کی فراہمی پر 4 ارب روپے فراہم کئے جا چکے ہیں جبکہ امسال اس مد میں مزید 3 ارب روپے خرچ کئے جائینگے اسکے ساتھ ساتھ 10 ہزار میں سے 7791 پرائمری سکولوں میں پلے ایریاز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جبکہ باقی ماندہ 2209 سکولوں میں پلے ایریاز کے قیام کیلئے 350 ملین روپے جاری کئے جا چکے ہیں جورواں سال مکمل ہونگے۔