پانی 100فیصد مہنگا ،شہری سراپا احتجاج
لاہور(جاوید اقبال)واسا نے نگران دور میں شہر لاہور کے باسیوں پر پانی کی قیمتوں میں اضافے کا بم گرا دیا ہے پانی کی قیمتیں بڑے ٹیکنیکل اندراج میں بڑھائی گئی ہیں قبل ازیں صارفین کو ہر60دن اور تیسرے مہینے میں ساڑھے 6سو بل آتا تھا لیکن اب ہر ماہ بل وصولی کا نام دیکر 100 فیصد پانی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے جسے اضافے کا نام نہیں دیا گیا بلکہ ہر ماہ بل کی وصولی کے نام دیکر واسا نے قیمتیں بڑھا لی ہیں واسا کی ٹیکنیکل سینہ زوری کا عام صارفین کو علم بھی نہیں ہونے دیا گیا پانی کی قیمتوں میں 100فیصد اضافے سے صارفین کی چیخیں نکل گئی ہیں بتایا گیا ہے کہ واسا قبل ازیں سالہا سہال سے ایسے صارفین جن کے گھروں میں پانی کے میٹر نہیں لگائے گئے انہیں 60دن کا ساڑھے 6سو بل بھجواتا تھا یعنی 300 روپے ماہوار اب واسا نے اس طریقہ کار کو تبدیل کرتے ہوئے کمال چالاکی اور ہنرمندی سے صارفین پر پانی بم دے مارا ہے۔اس حوالے سے سماجی رہنما حاجی غلام حسین نے کہا کہ نگران حکومت کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ پانی کی قیمتیں بڑھائے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں واسا نے کمال چالاکی سے کام لیتے ہوئے قیمتیں بڑھاتی ہیں جسے ہم مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایم ڈی سی واسا بڑھائی گئی قیمتیں واپس لیں اس حوالے سے پیشنٹ پروٹیکس کونسل آف پاکستان کے صدر جاوید دین ، جنرل سیکرٹری سید رضوان شاہ نے کہا کہ واسا پینے کا پانی صحتمند نہیں دے رہا ہیپاٹائٹس اے اور گیسٹرو کا مرض آلودہ پانی سے پھیل رہا ہے گھروں میں پانی آتا نہیں تو قیمتیں بڑھانے کا اختیار صرف اور صرف سیاسی حکومتوں کو ہوتا ہے نگران حکومت کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ کویہ حق حاصل نہیں کہ وہ پانی کی قیمتوں میں 100اضافہ کرا دیں ایسا کرنے والے ایم ڈی واسا کو فی الفور تبدیل کیا جائے ۔ پی ٹی آئی کی آنے والی حکومت کو خوش کرنے کے لئے ان کے حلف اٹھانے سے قبل ہی پانی کی قیمتیں بڑھا دی ہیں جسے مسترد کرتے ہیں پانی کے بل 60دن بعد ہی دیئے جائیں تاکہ صارفین پر اضافی بوجھ نہیں ڈالا جاسکے۔
پانی مہنگا