پی سی بی ہرجانہ کیس ، بھارتی کرکٹ بورڈ کو ثبوت دینے میں مشکلات کا سامنا

پی سی بی ہرجانہ کیس ، بھارتی کرکٹ بورڈ کو ثبوت دینے میں مشکلات کا سامنا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 دبئی (آئی این پی)بھارتی کر کٹ بورڈ کو پاکستان کے کیس میں اپنا موقف ثابت کرنے کیلئے ثبوت جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ پیش کردہ بیانات میں حکومت کی جانب سے نہ کھیلنے کا تحریری حکم شامل نہیں،پاکستان نے مالی خسارے پر رواں سال جنوری میں بی سی سی آئی کیخلاف70ملین ڈالر زرتلافی کا کیس کیا، اس کیلئے بھاری معاوضے پر برطانوی وکلا کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس کیس میں کوشش کے باوجود بی سی سی آئی کسی حکومتی شخصیت سے تحریری طورپر یہ بیان نہ لے سکا کہ بھارتی حکومت نے پاکستان سے کھیلنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے چار افراد کی جانب سے بیانات جمع کرائے گئے اور ان سب کا تعلق بی سی سی آئی سے ہے، انھوں نے یہی جواز اختیار کیا کہ ہم تو پاکستان سے کھیلنا چاہتے ہیں مگر حکومت اجازت نہیں دے رہی، مگر تاحال اس حوالے سے کوئی ثبوت جمع نہیں کرایا گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان کی جانب سے بطور گواہ چیئرمین نجم سیٹھی اور سی او او سبحان احمد کے بیانات جمع ہوئے تھے، انھوں نے موقف اپنایا کہ کرکٹ میں سیاسی مداخلت نہیں ہو سکتی، جب بھارتی ٹیم پاکستان سے آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹس میں مقابلہ کر رہی ہے تو باہمی سیریز کیوں نہیں ہو سکتی؟ اگر سیکیورٹی خدشات پر دورہ نہیں ممکن تو یو اے ای میں کھیل لیں، آئندہ ماہ وہاں ایشیا کپ میں بھی تو بھارتی ٹیم پاکستان سے کھیلے گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ دبئی میں دونوں بورڈز کے گواہان ایک دوسرے سے جرح کریں گے اور اعتراضات اٹھائے جائیں گے، پھر ٹریبیونل حتمی بیانات سنے گا، اس کے بعد فیصلہ سنا دیا جائے گا۔آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی یکم سے 3اکتوبر تک دبئی میں سماعت کے دوران کیس کا فیصلہ کرے گی،اس کیلئے مائیکل بیلوف کی سربراہی میں پینل تشکیل دیا جا چکا جس کے دیگر ارکان جان پولسن اور انابیل بینیٹ ہیں، ان کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جا سکے گا اور دونوں بورڈز ماننے کے پابند ہوں گے۔ذرائع کے مطابق اگر اس موقع پر چیئر مین پی سی بی نجم سیٹھی کو عہدے سے ہٹایا جاتا ہے تو پاکستان کا کیس کمزور پڑ سکتا ہے کیونکہ نجم سیٹھی اس کیس میں اہم گواہ ہیں ۔اگر نجم سیٹھی کو نئی حکومت نے اکتوبر سے پہلے تبدیل کرنے کا اشارہ دے دیا تو بھارت یہ مقف بھی اختیار کرسکتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی حکومت کے زیر اثر ہے۔