کورونا ابھی ختم نہیں ہوا، ماحول کو نہ بچایا تو ملک ریگستان بن جائیگا: عمران خان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گزشتہ 2 سال میں گندم کی پیداوارکم ہوئی اگر ہم نے ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ملک ریگستان بن جائے گا۔اسلام آباد میں ملک گیر شجرکاری مہم 2020 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا پاکستان دنیامیں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہونیوالے ممالک میں سرفہرست ہے۔ جنگلات اوردرخت کاٹنے کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ اور ملک شدید متاثر ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پودے لگاکرماحولیاتی تبدیلی کوروک سکتے ہیں۔درخت لگاناآئندہ نسلوں کیلیے جہادکادرجہ رکھتاہے۔ ٹائیگرفورس کے جوانوں نے ایک دن میں 35لاکھ درخت لگائے ان کومبارکباددیتا ہوں۔شجرکاری مہم میں حصہ لینے والوں کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔۔وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ گرمی بڑھی،گلشیئر پگھلتے رہے تو نتیجہ علاقے ریگستانوں کی شکل اختیار کرلیں گے،ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان کو مشکل سے نکالیں۔ہم سب کی ذمہ دار ی ہے کہ پاکستان کو ہرا بھرا کریں، یہ جنگ لمبی چلے گی مگر شکر ہے کہ ہم نے یہ راستہ چن لیا ہے،شہروں میں بھی کوئی ایسی جگہ نہیں چھوڑنی جہاں درخت نہ ہوں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاہور کے ساتھ نیا شہر بنانے جا رہے ہیں جو راوی کو بھی زندہ کریگا،دریائے راوی دیکھتے ہی دیکھتے گندا نالہ بن گیا،راوی میں سردیوں میں گندگی ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ درخت لگانے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے دریاؤں کو بھی صاف کرنا ہے،درخت اگانے سے آلودگی بھی کم ہوگی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ، ہم نے اپنے ملک کوصاف کرنا ہے، دریاؤں کا براحال ہے، کورونا ایس او پیز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کورونا ابھی ختم نہیں ہواکسی بھی جگہ پر اگر رش ہے تو ہم نے فیس ماسک ضرور پہننا ہے۔ پاکستان میں احتیاط کے باعث کورونا کیسز میں کمی آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام پر کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کریں، لوگوں نے کورونا کیخلاف جہاد کر کے ملک کو موذی وائرس سے محفوظ بنانے میں کردار ادا کیا۔دریں اثناوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت معیشت اور کاروباری برادری سے متعلق تمام معاملات پر بھرپور توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے،پاک افغان بارڈر کے مسئلے کا حل طویل ہوتا جا رہا ہے اور یہ ایک ہفتہ میں حل ہوجائے گا، کوروناوائرس سے پہلے کی طرح ٹریفک کی روانی دوبارہ شروع کی جائے گا اوراس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری کو ختم کیا جائے گا۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے مطابق وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار صدرمیاں انجم نثار کی سربراہی میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر معیشت کے مختلف شعبوں سے متعلق امور، تجارت (برآمدات / درآمدات)،سرحد پار تجارت میں برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو درپیش مشکلات خاص طور پر افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ اے پی ٹی ٹی اے کاروبار کرنے میں آسانی، ملکی برآمدات میں اضافے، پیداواری لاگت اور ٹیکس کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی کہ تمام تر گزارشات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور ترجیحی بنیادوں پر مسائل کو حل کیا جائے گا،تمام معاملات اور خدشات حقیقی ہیں اور فوری توجہ کی ضرورت ہے،معاملات حل ہونے تک متعلقہ وزارتوں کو اس کی پیروی کے لئے ہدایت کی جائے گی۔ میاں انجم نثار نے کہا کہ پاکستان کو تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لئے اپنی برآمدات میں اضافے کی اشدضرورت ہے۔ عالمی سطح پر سست روی نے برآمدی شعبے کی پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے اور کورونا وباکے تناظر میں بہت سے عالمی برانڈز کو دیوالیہ پن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کا اثر پاکستان کی برآمدات کی صنعت پر بھی پڑے گا۔ متعدد ٹیکس عائد کرنے کی وجہ سے پاکستان کی تجارت اور صنعت کو تیز دقت بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اربوں روپے مالیت کے سیلز / انکم ٹیکس کی واپسی فوری ضروری ہے جسے ہماری معیشت کی بقا کے لئے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ایف پی سی سی آئی کے وفد اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے مابین ہونے والی ملاقات میں برآمدات کو فروغ دینے کی مختلف راہیں اور بندرگاہ پر بدعنوانی کے الزامات کو بھی زیر بحث لایا گیا جس کی وجہ سے پوری دنیا میں ہماری تجارت کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔وزیراعظم نے ٹائیگر فورس ایپلی کیشن میں گرین سیلفی فیچر کے استعمال کی منظوری دیدی،ایپلی کیشن میں جیو ٹیگنگ کی خصوصی سہولت بھی متعارف کروا دی گئی،ایپلی کیشن کے ذریعے لگائے گئے پودوں کی لائیو لوکیشن اور تعداد معلوم کی جا سکتی ہے،پودا لگانے والا رضا کار ایپلی کیشن کے ذریعے اپنی گرین سیلفی اپلوڈ کر سکے گا،نوجوانوں نے ایپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے چند گھنٹوں کے دوران 16 ہزار پودے لگا دئیے،خصوصی ایپلی کیشن پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے تیار کی گئی۔ عثمان ڈار نے کہاکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل شجر کاری مہم کا آغاز ہوا ہے،کراچی سے خیبر تک لگائے گئے ایک ایک پودے کا لائیو ریکارڈ دستیاب ہو گا۔ عثمان ڈار نے کہاکہ اکثر اپوزیشن ارکان کو بھی پودے گننے کا شوق رہتا ہے،اپوزیشن ارکان ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کر کے گھر بیٹھے پودے گن سکیں گے۔عثمان ڈار نے کہاکہ چاہیں تو تجربہ کے طور پر اپنے گھر میں پودا لگا کر لائیو اپ ڈیٹ دیکھ لیں،شجر کاری مہم کا ڈیٹا 3 مختلف طریقوں سے حاصل کیا جا سکے گا،شہری 8070 پر GS لکھ کر میسج بھی بھیج سکیں گے،محکمہ جنگلات کے افسران بھی موبائل میں شجر کاری مہم کا ریکارڈ رکھیں گے۔دریں اثنا ملک بھر میں اتوار کے روز "ون ڈے پلانٹیشن ڈرائیو" کا آغاز ہو گیا، ایک دن میں 35 لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ دوسری طرف کے پی کے ضلع خیبر میں شجر کاری مہم کے افتتاح کے فوری بعد شہریوں نے پودے اکھاڑ پھینکے۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ٹائیگر فورس ڈے کے موقع پر ملک بھر میں شجر کاری مہم کے تحت پودے لگائے جا رہے ہیں۔پاکستان شجر کاری مہم میں گورنر کے پی اور وزیراعلیٰ سمیت تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی پودے لگا رہے ہیں۔اسی حوالے سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے بھی شجرکاری مہم کا افتتاح کیا اور علاقہ منڈی کس میں درجنوں پودے لگائے۔شجرکاری مہم کی تقریب کے فوری بعد مقامی افراد نے رکن قومی اسمبلی کی جانب سے لگائے گئے پودے اکھاڑ پھینکے اور شکایت کی کہ ان کی اراضی پر زبردستی شجر کاری کر دی جاتی ہے۔ایم این اے اقبال آفریدی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ منڈی کس باڑہ کی اراضی مقامی افرادکی ملکیت ہے اور مقامی افراد بلا اجازت شجر کاری مہم پر ناراض تھے لیکن ان سے مذاکرات کی کوششیں کر رہے ہیں۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر محمود اسلم نے بتایا کہ منڈی کس میں شجرکاری مہم سپاہ قبیلہ کی اراضی پر کی گئی تھی، سپاہ قبیلے کی اراضی پر دوفریقین میں تنازع ہے، ایک فریق کے شجرکاری کی اجازت دینے پر دوسرے فریق نے پودے اکھاڑے، قانونی کارروائی کے لیے جائزہ لے رہے ہیں۔وزیراعلی کے پی محمود خان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پودے اکھاڑنیکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے بے گھر افراد خصوصا مزدور طبقے کو پناہ گاہوں میں باعزت اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود عملے کی تربیت کے ساتھ ساتھ پناہ گاہوں میں دستیاب سہولیات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پناہ گاہوں کے پروگرام کو معیاری سہولتوں سے آراستہ کرنے اور پائیدار بنیادوں پر چلانے کے لئے اٹھائے جانے والے عملی اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار، فوکل پرسن برائے پناہ گاہ نسیم الرحمن، ایم ڈی بیت المال عون عباس بپی اور سینئر افسران شریک تھے۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کی جانب سے پناہ گاہوں کے دورے اور صورتحال کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے شرکاء کو پناہ گاہوں کے نظم و نسق کو مزید منظم اور پائیدار بنانے اور پناہ گاہوں کے حوالے سے وزیراعظم کے ویڑن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مجوزہ تنظیمی ڈھانچہ پیش کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے بے گھر افراد خصوصا مزدور طبقے کو پناہ گاہوں میں باعزت اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پناہ گاہوں میں موجود عملے کی تربیت کے ساتھ ساتھ پناہ گاہوں میں دستیاب سہولیات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے۔اجلاس میں اسلام آباد میں 5 پناہ گاہوں کو ماڈل پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی دارالحکومت کی ماڈل پناہ گاہوں کی طرز پر دوسرے صوبوں کی پناہ گاہوں کے انتظامی امور اور مخیر حضرات کے اشتراک سے معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا
عمران خان