سعودی عرب کو بڑا جھٹکا لگ گیا

سعودی عرب کو بڑا جھٹکا لگ گیا
سعودی عرب کو بڑا جھٹکا لگ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی معیشتیں پریشانی کا شکار رہی ہیں وہیں تیل کی آمدنی پر گزارا کرنے والی ریاستوں کو زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے، انہی ممالک میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔

سعودی عرب کو کورونا وائرس کی وجہ سے تیل کی مانگ میں کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ رواں برس دنیا کی سب سے بڑی تیل پیدا کرنے والی کمپنی ارامکو کے منافع میں 73 فیصد تک کمی آئی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ارامکو سے دنیا کی سب سے بڑی پبلک کمپنی ہونے کا اعزاز بھی چھن گیا ہے۔

ارامکو کے سی ای او امین نصیر کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کی صورتحال بہتر ہورہی ہے لیکن اس کی مانگ میں ابھی بھی کمی برقرار ہے۔ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے دنیا بھر میں لاک ڈاون اور سفری پابندیاں نافذ ہیں جس کا براہ راست اثر تیل کی مانگ پر پڑا ہے۔ دنیا میں تیل کی کھپت کم ہو رہی ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمتیں دو دہائی کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین میں کورونا کی پابندیاں ہٹنے کے بعد گیسولین اور ڈیزل کی مانگ پہلے جیسی ہورہی ہے، مجموعی طور پر ایشیا کی صورتحال بہتر ہورہی ہے، جیسے جیسے لاک ڈاؤن میں نرمی آئے گی ویسے ہی حالات بھی بہتر ہوتے جائیں گے۔

خیال رہے کہ ارامکو دنیا کی سب سے زیادہ مالیت رکھنے والی کمپنی تھی لیکن کورونا لاک ڈاؤن کے دوران اس کی ویلیو میں واضح کمی آئی ہے ۔  یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں ارامکو کو پیچھے چھوڑ کر ایپل دنیا کی سب سے بڑی پبلک کمپنی بن گئی تھی۔

مزید :

عرب دنیا -بزنس -