کاشتکاروں کو نئی زرعی مشینیں سبسڈی پر دینے کا فیصلہ: 28ارب روپے مختص 

کاشتکاروں کو نئی زرعی مشینیں سبسڈی پر دینے کا فیصلہ: 28ارب روپے مختص 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سپیشل رپورٹر) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، جمشید اقبال چیمہ نے سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک میں زرعی شعبہ خاص طور پر کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے خصوصی طور پر توجہ دے رہی ہے تاکہ ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بھی تیزی سے ترقی کرے  انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں اور زمینداروں کو نئی زرعی (بقیہ نمبر41صفحہ7پر)
ٹیکنالوجی اور جدید زرعی مشینری سے روشناس کروانے کیلئے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں اس مقصد کیلئے حکومت نے 81نئی زرعی مشینیں کاشتکاروں کو سبسیڈی کے تحت دینے کیلئے 28ارب روپے مخصوص کیے ہیں جبکہ 10ہزار ارب روپے مختلف مالیاتی اداروں اور بینکوں کے ذریعے قرضہ جات فراہم کیے جائیں گے تاکہ ہمارے ملک کا زرعی شعبہ زیادہ سے زیادہ ترقی کرے، مزید یہ کہ خوراک کی ضروریات اور اس کو محفوظ کرنے کیلئے حکومت نے لانگ ٹرم پالیسی اپنائی ہے کپاس،گندم،چاول،مکئی،زیتون اور پھلوں کی پیداوار میں اضافہ کیلئے کاشتکاروں اور زمینداروں کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی، جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ وزیراعظم کے پلان کے مطابق پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جارہا ہے، موجودہ حکومت نے بہتر حکمت عملی کے تحت ملک کودیوالیہ ہونے سے بچایا وزیراعظم کے معاون خصوصی جمشید اقبال چیمہ نے ملک میں مہنگائی کے حوالے سے بتایا کہ اس وقت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان سب سے سستا ملک ہے، ملک میں گھی اور چینی کے علاوہ  پیٹرول  ڈیزل اور کھانے پینے کی اشیاء اور بجلی سستی ہے مہنگائی پر مزید قابو پانے کیلئے  سبسڈی فراہم کی جارہی ہے غربت مٹاؤ پروگرام کے تحت غریب اور مستحق خاندانوں میں صحت کارڈ اور راشن کارڈ تقسیم کئے جائیں گے ملک سماجی اور معاشی انصاف کی طرف ترقی کررہا ہے اور ہم مدینہ کی ریاست کی طرف بڑھ رہے ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ جمشید اقبال چیمہ نے سنٹرل کاٹن انسٹی ٹیوٹ ملتان میں کپاس کی نئی موجودہ آنے والی فصل اور آئندہ کیلئے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ کپاس کی پیداوار سابقہ سالوں کی نسبت بہت بہتر ہے۔ حکومت نے اس سلسلہ میں کپاس کی سپورٹ پرائس بھی مقرر کی ہے تاکہ کپاس کے کاشتکار کو مالی فائدہ ہو۔جمشید اقبال چیمہ نے بتایا کہ حالیہ بجٹ میں حکومت نے زراعت کی ترقی کے لئے 63 ارب روپے رکھے ہیں۔ ان میں سے 10 ارب روپے صرف ریسرچ کے لئے مختص کیے گئے ہیں۔  جمشید اقبال چیمہ کا کہنا تھا کہ حکومت کاٹن کی فصل کو کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے گی۔ ملکی تاریخ میں گنا، مکئی اور گندم کی سب سے زیادہ پیداوار ہوئی، ملکی تاریخ میں گنے کی فصل دوسری بڑی پیداوار ہے، جمشید اقبال چیمہ  نے کہا کہ زرعی معیشت میں 1100ارب روپے منتقل ہوئے جس سے کسان کی آمدن میں تاریخی اضافہ ہوا۔ حکومت نے 4.5 ارب روپے اس مقصد کے لئے رکھے ہیں کہ کپاس کے نرخ اگر 5000 روپے فی من سے نیچے آنے لگیں تو ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان مداخلت کر کے خود خریداری کر لے۔ اس کے علاوہ کسان کو فی ایکڑ 3900 روپے کاٹن پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائیگی کرونا سے متاثرہ ممالک میں تمام اشیاء کی قیمتیں بڑھیں اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑے لیکن اس کے باوجود پاکستان دیگر ممالک کی نسبت سستا ملک ہے ۔ معاون خصوصی نے اس موقع پر کپاس کے گرورز جینرز اور زرعی ماہرین کو کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے بہتر کھاد، بیج،سپریاور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا اور کہا کہ اس مقصد کیلئے کپاس کے کاشتکاروں میں آگاہی پیداوار مزید ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے انہوں نے کہا کہ کاٹن گرورز، جینرز اور اپٹما  کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، بجلی کے اوور بلنگ اور نہری پانی کی کمی کا خاتمہ کیا جائے گا اور قانون پر عملدرآمد کے اقدامات کئے جائیں گے –اجلاس میں کپاس کے کاشتکار، جنرز، اپٹما کے ممبران اور زرعی ماہرین اور زرعی افسران نے بھی شرکت کی۔
جمشید اقبال چیمہ