عمران خان کا سازش کا بیانیہ جھوٹ،سائفر کے مندرجات لیک کرنا جرم ہے،وزیراعظم

عمران خان کا سازش کا بیانیہ جھوٹ،سائفر کے مندرجات لیک کرنا جرم ہے،وزیراعظم
عمران خان کا سازش کا بیانیہ جھوٹ،سائفر کے مندرجات لیک کرنا جرم ہے،وزیراعظم
سورس: youtube.com/@wenewspk

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف کا کہناہے کہ عمران خان کا بیانیہ تھا کہ امریکی سازش سے ہماری حکومت آئی مگر یہ جھوٹ ہے، اگر ایسا ہوتا تو روس سے ہم سستا تیل نہ لیتے اور نا ہی چین کے ساتھ ہمارے تعلقات بحال ہوتے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’بذاتِ خود اگر سائفر کے مندرجات جو (بین الاقوامی اخبار میں) چھپے ہیں وہ درست ہیں تو یہ ایک بہت بڑا جرم ہے‘۔

بین الاقوامی جریدے میں سائفر کے حوالے سے چھپنے والی خبر پر وی نیوز کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سائفر کے حوالے سے قومی سلامتی کونسل کے 2 اجلاس ان کی سربراہی میں ہوئے۔ ایک اجلاس میں اس وقت کے پاکستانی سفیر اور موجودہ سیکرٹری خارجہ اسد مجید نے واضح طور پر کہا کہ ان کی امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو سے ملاقات میں سازش کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت کے سپہ سالار جنرل باجوہ اور سروس چیفس نے بھی تائید کی تھی کہ پاکستان کے خلاف سازش نہیں ہوئی۔

عمران نیازی کا یہ بیانیہ تھا کہ امریکا نے میری حکومت اس لیے گرانے کی کوشش کی کہ میں چین اور روس کی طرف زیادہ راغب تھا تو مجھے بتائیں کہ اگر امریکی سازش سے خدانخواستہ ہماری حکومت بنتی تو ہمیں روس سے تیل ملتا؟ ہمارے چین سے تعلقات بحال ہوتے جنہیں عمران نیازی نے تباہ کردیا تھا؟ تو بس یہی ایک ثبوت کافی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی نے بعد میں دوسرے بیان میں خود کہا تھا کہ امریکا نے کوئی سازش نہیں کی۔ اب آپ ان کے پہلے بیان کو مستند مانیں گے یا دوسرے کو؟

وزیراعظم نے مزید کہا کہ خدانخواستہ امریکی سازش سے یہ حکومت آئی ہوتی تو ہمارے لیے ڈوب مرنے کا مقام تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ ہرگز توقع نہیں تھی کہ کوئی پاکستانی وزیراعظم اس طرح کا بدترین زہر ملک کے خلاف اگلے گا، یہ سب جھوٹ کا پلندہ ہے اس میں دُور دُور تک کوئی حقیقت نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ البتہ یہ ضرور ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں جو بگاڑ آگیا تھا ہم نے اس کو باہمی احترام اور اعتماد کی سطح پر لانے کے لیے بہت محنت کی۔

نگران وزیراعظم کے حوالے سے تاخیر پر ان کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھنے میں غلطی کی جارہی ہے کل رات میں نے اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائس بجھوائی۔ اس سے قبل آئین کہتا ہے کہ اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کے درمیان مشاورت نہیں ہوسکتی تاوقت یہ کہ آپ یہ آئینی مرحلہ پورا نہ کرلیں۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -