بھارتی وزیر کے مسلمانوں کے بارے میں شرمناک بیان نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ،مودی کا قابل مذمت اقدام

نیو دہلی(نیوزڈیسک)ایک ہندو خاتون وزیر کی جانب سے مسلمانوں کے لئے استعمال کئے جانے والے انتہائی برے الفاظ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کافی مشکل میں ڈال دیا ہے لیکن وہ بھی کافی ضدی ثابت ہوئے ہیں اور اس خاتون وزیر کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ وزیر پہلی بار پارلیمنٹ کا حصہ بنی ہے لہذا وقت کے ساتھ ساتھ وہ سیکھ جائے گی۔
بھارتی اداکار مودی کو دیکھ کر بے قابو ،جاننے کے لئے کلک کریں
بھارتی جنتا پارٹی کی وزیر سادھوی نیرنجن جوتی نے ایک جلسہ عام سے خطاب میں کچھ ایسے الفاظ استعمال کئے تھے جو بالخصوص مسلمانوں اور بالعموم دیگر مذاہب کے لئے ناقابل قبول ہیں۔ اس کی اس بات کے بعد بھارتی پارلیمنٹ میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے بہت مذمت کی گئی تھی اور ہنگامہ کھڑا کردیا گیا تھااور وزیر موصوفہ نے معافی مانگی تھی لیکن اپوزیشن کا موقف تھا کہ وزیر اعظم مودی اسے کیبنٹ سے نکالیں کیونکہ اس نے بھارت کے سیکولرآئین کی مخالفت کی ہے ۔وزیر اعظم مودی نے اس کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے معافی مانگ لی ہے لہذا اسے نہیں نکالا جاسکتا جبکہ وہ پہلی بار پارلیمنٹ آئی ہے اس لئے اسے وقت دیا جائے ۔