کشمیر سیاسی مسئلہ، اس کاسیاسی حل مطلوب ہے ‘عمرعبداللہ
اسلام آباد(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی عمر عبداللہ نے سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کے دوصوبوں جموں اور کشمیر میں فرقہ وارانہ تقسیم کے خواہاں ہیں ۔عمر نے ایک مرتبہ پھر پی ڈی پی کے سرپرست اعلی مفتی محمد سعید کو حزب المجاہدین کے 5کمانڈروں کی ہلاکت کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔کرناگ ، شانگس اور ڈورو انتخابی حلقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرنے کے بعد عمر میڈیا کے ساتھ بات کررہے تھے میرے لئے حیرانگی کی بات یہ ہے کہ کل تک جو آزاد صاحب میری تعریفیں کرتے تھے ،آج میں اچانک ان کیلئے نااہل کیسے ثابت ہوگیا ۔انہوں نے کہا آزاد صاحب یہ ذہن نشین کرلیں کہ ان کے دور اقتدار میں ہی امرناتھ اراضی تنازعہ پیش آیاجس کے نتیجے میں صوبہ جموں نے کشمیر یوں کی اقتصادی ناکہ بندی کرلی۔انہوں نے مزید کہا سنگ باری کے واقعات008میں پیش آئے جس کے بعد مجھے انہیں حل کرنا پڑا۔ پی ڈی پی سرپرست اعلی مفتی محمد سعید پر الزام عائد کرتے ہوئے عمرنے کہا ڈاکٹر فاروق کے دور میں اعلی عسکری کمانڈروں کو جنگ بندی کیلئے تیار کرلیا تھا لیکن جب مفتی نے اقتدار سنبھالا تو انہوں نے پہلی فرصت میں اِن کمانڈروں کا خاتمہ کروایا۔ این سی کارگزار صدر نے کہا کہ جموں وکشمیر کی انفرادیت، اجتماعات اور شناخت کی حفاظت کرنا اور یہاں کے عوام کی ہر حال میں خدمت کرنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہا ہی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور مالی پیکیج اور دیگر مراعات اس کا حل نہیں ہوسکتے بلکہ اس پیچیدہ مسئلے کا حل سیاسی طور ہی حل نکالا جاسکتا ہی۔عمر نے کہا کہ این سی نے اقتدار میں رہ کر اور اقتدار سے باہر بھی مسئلے کشمیر کے سیاسی حل کی وکالت کی اور گذشتہسال حکومت میں رہ کر بھی اپنے اسی موقف پر قائم رہے ۔ پی ڈی پی قیادت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی سرپرست آج کل افسپا کی منسوخی بات کرتے ہیں لیکن جب نیشنل کانفرنس حکومت نے اس قانون کی منسوخی چاہی تو اس وقت ساتھ نہیں دیا ۔عمر کے مطابق دراصل پی ڈی پی والے نہیں چاہتے تھے کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت کے دوران افسپا کی منسوخی عمل میں آئے کیونکہ اسی جماعت کے سرپرست نے کشمیری قوم پر یہ مصیبت مسلط کی تھی۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ افسپا کیخلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے ہی مژھل اور بڈگام جیسی ہلاکتوں میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوئی ورنہ اس قانون کی آڑ میں یہاں کتنے بے گناہوں کو ابدی نیند سلا دیا گیا ،اس سے عوام بخوبی واقف ہے ۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ریاستی کانگریس کے لیڈران خود کچھ کرنے کے اہل نہیں ہیں بلکہ انہیں ہر ایک کام کیلئے دلی سے اجازت نامے لانے پڑتے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسے نمائندوں کو چنیں جو خود فیصلہ کرنے کے اہل ہوں تاکہ ایک مضبوط حکومت قائم ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی اسی کمزوری سے بہت ساری اڑچنیں آئیں۔اس سے قبل عمر اپنی پارٹی کے نامزد امیدوارغلام نبی اڈ گامی،ایڈوکیٹ ریاض خان اور فاروق احمد گنائی کے حق میں عوام سے ووٹ طلب کئی۔ Back to Conversion Tool