وزیر اعظم کی نا اہلی سے متعلق تینوں درخواستیں خارج
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)سپریم کورٹ نے وزیراعظم کی نااہلی کی تینوں درخواستیں خارج کر دی ہیں،چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سات رکنی بنچ نے سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے درخواست گزار گوہر نواز سندھو سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم کی تقریر کا کون سا حصہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ جواب میں گوہر نواز سندھو کا کہنا تھا کہ ”ہم نے فوج کو ثالث نہیں بنایا“ جبکہ آئی ایس پی آر نے وزیراعظم کے اس بیان کی تردید کی۔گوہر نواز سندھو نے موقف اختیار کیا کہ کوئی امیدوار آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترے تو اسے نااہل قرار دے دینا چاہیے، جسٹس ثاقب نثارنے کہا آپ آرٹیکل 62 اور 63 کی غلط تشریح کر رہے ہیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال کیاکہ کوئی امیدوار انتخابات کے وقت 62 اور 63 پر پورا اترتا ہو اور بعد میں پورا نہ اترے تو کیا کریں؟ گوہر نواز سندھو نے اس پر کہا کہ آرٹیکل 62 الیکشن سے قبل جبکہ 63 بعد میں لاگو ہوتا ہے، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ آرٹیکل 62کو 63 کے ساتھ ملا کر نہیں پڑھ سکتے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کوئی موثر دلائل دیں کہ وزیراعظم غیر قانونی طور پراپنے دفتر میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا اس کیس میں تین رکنی بنچ نے چھ سوالات اٹھائے،جن میں سب سے اہم سوال ہے کہ کیا آرٹیکل 66 کے تحت پارلیمنٹ میں ارکان کو مکمل استثنیٰ ہے،پہلے اس مرحلے کو عبور کر نا ہے کہ کیا آرٹیکل 66، آرٹیکل 62 اور 63 کو اووررائٹ کر سکتا ہے؟ محض آپ کی خواہش پر وزیراعظم کو نااہل قرار نہیں دے سکتے۔