حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو مس ہینڈل کیا جس سے انتشار پھیلا ،سراج الحق

حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو مس ہینڈل کیا جس سے انتشار پھیلا ،سراج الحق ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                           لاہور(جنرل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو مس ہینڈل کیا جس سے انتشار پھیلا ،مہذب معاشروں میں کسی بے گناہ کے ایک قطرہ خون بہنے کو برداشت نہیں کیا جاتا مگر یہاں درجنوں کارکن ہنگاموں کی نذر ہوجاتے ہیں لیکن کسی کو پرواہ نہیں ہوتی ،الیکشن کمشنر کا تقرر خوش آئند ہے ۔ الیکشن کمیشن آئینی اور مالی اختیارات از خوداپنے ہاتھ میں لے لے ،اختیار ات کوئی دیتا نہیں ہمیشہ لینے پڑتے ہیں ، قوم ایک آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن چاہتی ہے جس کی دیانت داری پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے ۔ملک سے سٹیٹس کو صرف جماعت اسلامی ختم کرسکتی ہے ،ہمارے پاس موجودہ نظام کے متبادل شریعت کا نظام موجود ہے جو انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے تنظیمی کنونشن سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، نائب امیر امیر العظیم اور سیکریٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے بھی خطاب کیا ۔کنونشن میں پنجاب بھر کے امرائے اضلاع ،سیکریٹریز اور صوبائی ذمہ داران نے شرکت کی ۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی اپنے اپنے گھوڑے تو نہلانا چاہتے ہیں مگر پانی کے پاس جانے کیلئے تیار نہیں ہیں،پوری قوم موجودہ حالات سے پریشان ہے ، لاہور اور فیصل آباد کی طرح ہمیں مزید کسی خون خرابے کا انتظار نہیں کرنا چاہئے ،ملک کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا ،اگر گاڑی کے بریک فیل ہوگئے تو پھر سب کو آنکھیں بند کرکے کسی حادثے کا انتظار کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ عمران خان وزیراعظم کے استعفیٰ سے پیچھے ہٹے تھے تو حکومت کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے میں دیر نہیں کرنی چاہیے تھی، اب بھی وقت ہے حکومت انا کو چھوڑ کر سنجیدگی سے مذاکرات کی طرف آئے اور مذاکرات کا ٹائم فریم طے کرکے بات چیت کا آغاز کردے،انہوں نے کہا کہ یہی حالات رہے تو نہ صرف ملکی معیشت کا بیڑ ا غرق ہوگا بلکہ جلاﺅ گھیراﺅ اور مرو مارو سے انتشار اور انارکی پھیلے گی ،جو کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں ۔77-58 اور1999 ءمیں لگنے والے مارشل لاﺅںکا سبب بھی سیاسی جماعتوں کے درمیان عدم برداشت اور باہمی اختلافات تھے ،موجودہ بحران اور انتشار ڈیڑھ درجن معصوم سیاسی کارکنوں کے جان لے چکا ہے ،فریقین اپنی کمٹمنٹ کے مطابق معاملات کو مذاکرات کے ذریعہ نپٹانے کے وعدوں کو پورا کریں ۔سراج الحق نے کہا کہ چاروں طرف کے حالات ایسے ہیں کہ ملک کسی پرتشددمہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ہم فریقین کو جوڑنے کی بات کرتے ہیں مگر کچھ لوگ اپنے مخصوص مقاصد کیلئے ان کو قریب آنے سے روک رہے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو لاشوں کی سیاست کا کھیل کھیلنے اور سیاسی مجاور بننے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چہرے بدلنے سے نظام تبدیل نہیں ہوتے ،68سال سے سیاست اور جمہوریت چند خاندانوں کے گھر کی لونڈی بنی ہوئی ہے جنہوں نے تمام اختیارات پر قبضہ کررکھا ہے ،انہیں صرف اپنے اقتدار سے غرض ہے عوام کی فلاح وبہبود ان کا کبھی بھی ایجنڈا نہیں رہا ۔انہوں نے کہا کہ 25دسمبر کو کراچی میں مزار قائد سے اسلامی و فلاحی ریاست کے ایجنڈے کا روڈ میپ دونگا۔



مزید :

صفحہ اول -