پنجاب میں کوئی نیا سرکاری سکول نہ کھولنے کا فیصلہ

لاہور (ویب ڈیسک) محکمہ تعلیم پنجاب آئندہ صوبے بھر میں کوئی نیا سرکاری سکول نہیں کھولے گا تاہم جن اضلاع میں سکول کی ضرورت ہوگی وہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سکول کھولے جائیں گے۔ تفصیلاتے مطابق پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے ذریعے تعلیمی اداروں کو پارٹنر شپ کی دعوت دی جارہی ہے۔ پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے ذمہ داران کے مطابق صوبے میں 224 نئے سکول کھولنے کیلئے نجی شعبے سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں، ان میں سے بیشتر جنوبی پنجاب میں ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق انفراسٹرکچر اور دیگر اخراجات کے علاوہ سرکاری سکولوں میں فی طالب علم کم و بیش 22 سو روپے ماہانہ حکومت کا خرچ آتا ہے جبکہ پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے ذریعے 450 روپے فی طالب علم نجی تعلیمی ادارے کو دئیے جاتے ہیں۔ عموماً سرکاری سکولوں کے نتائج مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں ہوتے جبکہ فاﺅنڈیشن کے ساتھ ملحہ سکولوں کو صرف اسی صورت میں طلبہ کی فیس ادا کی جاتی ہے کہ وہ سالانہ کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ پاس کرلیں۔ نئے سکول کھولنے کیلئے پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کی جانب سے کڑی شرائط عائد کی گئی ہیں جن پر کوئی مقامی تعلیم یافتہ شخص پورا نہیں اترسکتا۔ پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن نے ایسی این جی اوز اور تعلیمی اداروں سے درخواستیں مانگی ہیں جن کا سکول چلانے کا کم از کم پانچ سالہ تجربہ ہو اور ان کے پچاس سکول پہلے سے موجود ہوں۔ ایک ضلع میں تمام نئے سکولوں کے لئے ایک ہی درخواست گزار کو ترجیح دی جائے گی۔
عامر خان نے انوشکا شرما کو بنارسی ساڑھی کاتحفہ دے ڈالا