بیٹیوں کو بھی نسل پرستی کا سامنا ہوسکتا ہے، امریکی صدر
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا کے صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی معاشرے سے نسل پرستی پوری طرح ختم نہیں کی جاسکی ہے۔ کل کو میری بیٹیوں کو بھی نسل پرستی پر مبنی سلوک کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امریکا میں اب بھی نسل پرستی کی جڑیں گہری ہیں۔ ایرک گارنر کی ویڈیو نے پورے معاشرے کو متاثر کیا ہے ، لوگ سوچنے پر مجبور ہیں کہ اس معاشرے سے نسل پرستی والا رویہ کب ختم ہوگا۔ امریکی صدر نے کہا میں چاہوں کہ میری بیٹیوں کے بارے میں کوئی بھی رائے ان کی صلاحیتوں کا جائزہ لے کر قائم کی جائے، ان کے رنگ یا نسل کی بنیاد پر کوئی اندازہ نہ لگایا جائے۔ انٹرویو کے دوران امریکی صدر خاصے پرسنل ہوگئے اور اپنی نوجوانی کے دور کی باتیں بھی کرتے رہے جب ملک میں نسل پرستی عروج پر تھی۔ باراک اوباما نے کہا کہ ہم اب تک مکمل انصاف پسند نہیں ہوپائے ہیں۔ آج بھی رنگ، نسل یا ثقافت کی بنیاد پر رائے قائم کی جاتی ہے۔