نوبیل اعزاز ان بچوں کے نام کرتاہوں جن سے ان کابچپن چھین لیا گیا:کیلاش ستھیارتھی

اوسلو(مانیٹرنگ ڈیسک) کیلاش ستھیارتھی نےکہا کہ میں یہ نوبیل انعام ان بچوں کے نام کرتا ہوں جن سے ان کا بچپن چھین لیا جاتاہے ۔انہوں نے نوبیل انعام کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ میں آج یہ انعام پا کر بہت خوش ہوں لیکن اس سے زیادہ خوشی مجھے اس وقت ہوئی جب میں نے ان بچوں کے چہرے پر خوشی دیکھی جن کو میںنے کوشش کر جبری مشقت سے چھٹکارا دلایا ۔
انہوں نے خطاب میں اپنی خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ دنیا کا ہر بچہ تعلیم حاصل کرے اس کو کھیلنے کی اسے اپنے خواب پورے کرنے کی مکمل آزادی ہو ۔وہ بچے جن سے ان کی معصومیت چھین لی جاتی ہے جن سے ان کا بچپن چھین لیا جاتا ہے ان کی روح زخمی ہو جاتی ہے ۔
کیلاش ستھیارتھی نے کہا کہ دینا کا ہرمذہب بچوں کے حقوق کی حفاظت کرتاہے اور کوئی بھی مذہب بچوں پر ظلم کرنے کی اجازت نہیں دتیا ۔انہوں نے اپنے خطاب کے دوران بچوں کے حقوق کے بارے میں بات کرتے ہوئے قرآن پاک کے آیات کا ترجمہ بھی کیاجس میں انھوں نے کہا کہ قرآن کہتاہے کہ "غربت کے باعث اپنے بچوں کو قتل مت کر و "۔
ان کا کہنا تھا ک ترقی کی دورڑ میں کوئی ملک پیچھے نہ رہ جائے اس لیے ساری دنیا کو ساتھ مل کر چلنا چاہیے ۔کیلاش ستھیارتی نے اپنے خطاب کے اختتام پر دنیا کے تمام ممالک کو دعوت دیتے کہا کہ آئیں اور مل کر دنیا میں امن کے قیام کے لیے،بچوں کے حقوق کے لیے اور ظلم کے خاتمے کے لیے کوششوں میں میرا ساتھ دیں ،کیونکہ کہ بھارت سے ناروے تک کا سفر امن کا سفر ہے آئیں اور میرا ساتھ دیں ۔