رانا ثناء کا پیش کرد ہ نامزد ملزم ’ امتیاز‘ فائرنگ کرنے والے کا ساتھی نکلا
فیصل آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) فیصل آباد احتجاج فائرنگ کیس میں اہم پیش رفت اس وقت دیکھنے میں آئی جب ایک نامزد ملز م جسے رانا ثناء بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے تھے نے خود اقرار کر لیا کہ وہ حملہ آوروں کے ساتھ ہاتھ میں ڈنڈا لئے موقع پر موجود تھا۔گذشتہ روز رانا ثناء نے ایک پریس کانفرنس میں ایک نامزد ملزم امتیاز ولد سراج کو پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بے گناہ ہے اور تحریک انصاف نے خام خواہ اس کانام کیس میں شامل کیا لیکن مختلف چینلز پر فوٹیج میں یہ دکھایا گیا کہ مذکورہ شخص فائرنگ کرنے والے ’نامعلوم‘ شخص کے ساتھ ہاتھ میں ڈنڈا لئے کھڑا ہے۔
فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ نامزد ملزم امتیاز کے علاوہ اور بھی کئی لوگ فائرنگ کرنے والے کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ دوسری جانب امتیاز نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ تصاویر میں نظر آنے والا شخص وہ خود ہے۔اس کا کہنا تھا کہ جب واقعہ پیش آیا تو وہ فیکٹری میں موجود تھا لیکن ہنگامہ دیکھنے ناﺅلٹی چوک آ گیا اور وہیں یہ فوٹیج بھی بنا لی گئی۔اس کا کہنا تھا کہ اگر پولیس نے طلب کیا تووہ تعاون کے لیے ضرور پیش ہوں گا۔تصاویر میں ڈنڈا تھامے نظر آنے کے سوال کے جواب میں امتیاز کا کہنا تھا کہ ڈنڈا اپنی حفاظت کے لیے پکڑا تھ،ا ہر انسان کی جان قیمتی ہوتی ہے ، میں کسی صورت کسی بھی انسان کا ناحق خون نہیں بہا سکتا۔فائرنگ کرنے والے شخص کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اس کا کہنا تھا کہ وہ اس شخص کو نہیں جانتا نہ ہی اس سے کوئی بات ہوئی ہے۔
اس فوٹیج کے سامنے آنے کے بعد کئی لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثناء نے کس بنیاد پر اسے بے گناہ قرار دیا۔