قبائلی اضلاع میں سال کی آخری انسدد پولیو مہم آج سے شروع ہو گی

قبائلی اضلاع میں سال کی آخری انسدد پولیو مہم آج سے شروع ہو گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ڈیرہ اسماعیل خان( بیورو رپورٹ)قبائلی اضلاع میں سال کی آخری انسداد پولیو مہم آج بروزسوموار10دسمبر2018 سے شروع ۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے قبائیلی اضلاع میں آج بروز پیر10 دسمبر2018 سے تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے جس میں قبائلی اضلاع کے ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔ تین روزہ انسداد پولیو مہم 10 دسمبر2018 سے 12 دسمبر2018 تک ایجنسی سرجنوں، ڈپٹی کمشنروں اور سیکورٹی فراہم کرنے والے اداروں کی نگرانی اور سرپرستی میں جاری رہے گی جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گا۔ اس مہم کے دوران سات قبائلی اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے کل 892471 بچوں کو 4058 ٹیموں کی مدد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے جن میں 3741 موبائل ٹیمیں، 222 فکسڈ ٹیمیں اور 95 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔کوآرڈنیٹر ای اوسی خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع کامران احمد آفریدی نے کہا کہ دوران سفر بچوں کو پولیو قطرے پلوانے پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ دوران سفر خاندان پولیو وائرس کی ترسیل و پھیلاؤ کے علاوہ اپنے علاقہ میں بچوں کو پولیو بیماری سے متاثر کرنے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ کوآرڈینیٹر ای اوسی خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع کامران احمد آفریدی نے پولیو وائرس کا منبع قرار دیے جانے والے علاقوں خاص کر کہ اضلاع و صوبوں کے درمیان اور پاک افغان بارڈر کے ارد گرد ٹرانزٹ ٹیموں کو محتاط رہنے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس اب بھی گردش میں ہے اور اس کی ترسیل کو روکنے کے لئے قبائلی اضلاع میں ہر آنے جانے والے بچے کو پولیو قطرے پلوانے کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے پولیو کیس کی تعداد میں کمی کو صف اول کارکنان کی انتھک محنت کا صلہ قرار دیا جبکہ ضلع باجوڑ اور خیبر میں مہم پرخصوصی توجہ دینے کا کہا۔ کوآرڈنیٹر ای اوسی خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع نے پاک فوج کی دور دراز اور سیکورٹی کے لحاظ سے حساس علاقوں میں خصوصی تعاون کی تعریف کی اور جنوبی اور شمالی وزیررستان کے اضلاع میں پولیو ٹیموں کو ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے کی یقین دہانی کا کہا۔اس سال قبائلی اضلاع سے تین پولیو کیس رپورٹ ہوئے جن میں باجوڑ سے دو جبکہ ضلع خیبر سے ایک پولیو کیس سامنے آیا۔ تینوں بچے ہر مہم میں بروقت پولیو قطرے پینے کی وجہ سے معذوری سے محفوظ رہے۔ ماہرین نے ان پولیو کیس کی اہم وجہ پولیو وائرس کی ایک علاقہ سے دوسرے علاقوں تک ترسیل قرار دیا اور پولیو وائرس کی گردش کو روکنے پر زور دیا۔