نیب کرپٹ عناصر کیخلاف برسر پیکار‘ لوٹی رقم واپس لیں گے‘ حسین اصغر 

  نیب کرپٹ عناصر کیخلاف برسر پیکار‘ لوٹی رقم واپس لیں گے‘ حسین اصغر 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان‘ وہاڑی (وقائع نگار‘ خبر نگار خصوصی‘ بیورو رپورٹ‘ نمائندہ خصوصی) ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے کہا کہ قوم کی امیدیں نیب سے مزید بڑھ چکی ہیں جسکا ہمیں احساس ہے اور ہم (بقیہ نمبر49صفحہ7پر)

دن رات پوری قوت کیساتھ کرپٹ عناصر کیخلاف بر سرپیکار ہیں اور جلد  اپنے وطن عزیز سے لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی واپس لیں گے یہ بات انہوں نے  ملتان آرٹس کونسل انسداد بد عنوانی کیلئے آگاہی و تدارک مہم 2019 کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہی ڈپٹی چئرمین نیب  حسین اصغر  نے بطور مہمان خصوصی اس تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب میں پولیس، انتظامیہ، محکمہ مال، مالیاتی اداروں (بینکوں) اور تعلیمی اداروں کے اعلٰی عہدیداران کے علاوہ طلباء و طالبات نے شرکت کی۔  تقریب میں  گزشتہ دو ہفتوں سے جاری  مقابلہ جات  جیتنے والے طلبا و طالبات کو نقد انعامات، اسناد اور یادگاری شیلڈز دی گئیں اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چئرمین نیب  حسین اصغر نے طلبا و طالبات کے پر جوش عزم کو خوب سراہا اور خوشی کا اظہار کیا کہ ہماری آنیوالی نسل کرپشن جیسے ناسور سے نہ صرف واقف ہو چکی ہے بلکہ اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پر عزم بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال نیب نے جو کارکردگی دکھائی ہے وہ قابل تحسین ہے جس کا  منہ بولتا ثبوت کرپشن کے بین الاقوامی انڈیکس میں 175 سے 116 مثبت درجہ پر آ جانا ہے۔ اس موقعہ پر ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان عتیق الرحمان نے اپنے تعارفی خطاب میں کہا کہ آج طلباو طالبات کا جوش و جذبہ دیکھ کر وہ پر یقین ہیں کہ نیب ملتان نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔ نیب کا مقصد بد عنوانی کی ا?گاہی اور اس کے سد باب کیلئے کرپشن کے نا سور کیخلاف معاشرہ میں نفرت پیدا کرنا ہے جو کہ ان مقابلہ جات کے ذریعہ نوجوان نسل کی ایک فوج تیار ہو چکی ہے۔بد عنوانی کی اس لعنت  کی جڑیں نا امیدی، شکوک و شبہات، بداعتمادی اور نا انصافی سے ملی ہوئی ہیں۔ یہ نا صرف عدم تحفظ کو فروغ دیتی ہے بلکہ غربت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے کمزور طبقات  کی مایوسی اور نا امیدی بڑھاتی ہے اور معاشرے کی صدیوں میں بننے والی اخلاقی اقدار کے لیے بھی خطرے کا باعث بن جاتی ہے۔معاشرے سے اِس برائی کے خاتمے کی جنگ میں نیب نے تمام متعلقین کواپنے ساتھ رکھا ہے۔ بد عنوانی، ایک پیچیدہ معاشرتی  مسئلہ ہیجس کو محدود عمل در آمد سے ختم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس سے متوقع نتائج حا صل نہیں ہو سکتے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان نے قومی احتساب بیورو ملتان کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس اداراہ نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 15335 شکایات وصول کی ہیں جن میں سے 15192 شکایات پر کارروائی عمل میں لائی جا چکی ہے۔ 291 انکوائریز اور 131 انویسٹی گیشنز کی گئی ہیں جس میں 242 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لاتے ہوئے 138 ریفرنسز احتساب عدالت ملتان میں دائر کئے گئے ہیں۔ نیب ملتان نے اب تک 4410 ملین روپے کی با لواسطہ اور بلا واسطہ ریکوریز بھی کی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ا?گاہی و تدارک کے جدید طریقہ کار کی حکمت عملی کو اپناتے ہوئے سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں 15000 کردار ساز سوسائیٹیز تشکیل دی ہیں جن کا مقصد نئی نسل کے کردار کی اصلاح پر زور دینا ہے۔قبل ازیں ٹی ہاؤس ملتان سے لیکر ملتان آرٹس کونسل ملتان تک آگاہی واک کا اہتمام بھی کیا گیا جسمیں  ڈپٹی چئرمیں نیب اور نیب ملتان کے افسران، انتظامیہ، پولیس، اور مختلف محکمہ جات کے اعلٰی افسران، یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، پروفیسرز، سکولز کے اساتذہ کرام، سول سوسائیٹی اور کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے  شرکت کی۔ جبکہ  قومی احتساب بیورو ملتان نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے حوالے سے تقریبات کے انعقاد کی وجہ سے گزشتہ روز ہائیکورٹ ملتان بنچ میں زیر سماعت رٹ پٹیشنوں کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست کی جس کی وجہ سے عمر فاروق، جاوید رفیق، خورشید احمد، محمد امین، چوہدری الماس احمد کی قومی احتساب بیورو کے خلاف رٹ درخواستوں کی سماعت نہیں ہوسکی۔ اینٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے اینٹی کرپشن وہاڑی کے زیر اہتمام آگاہی واک کی گئی آگاہی واک اینٹی کرپشن آفس سے لے کر قائد اعظم چوک تک کی گئی آگاہی واک کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کی آگاہی واک میں وکلاء اور محکمہ بلڈنگ بھی شریک تھے ڈپٹی ڈائریکٹر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آگاہی واک کا مقصد پنجاب سے کرپشن کا خاتمہ یقینی بنانا ہے معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے، میڈیا اور سول سوسائٹی کی مدد سے ہی کرپشن کو ختم کیا جاسکتاہے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور سابق جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار رانا شعیب اصغر ایڈووکیٹ نے کہاکہ رشوت لینے اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں اس حدیث کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
واک