اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ‘ مولانا فضل الرحمان ہی حکومت کا ”جنازہ“ پڑھائیں گے‘ حافظ حمد اللہ

  اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ‘ مولانا فضل الرحمان ہی حکومت کا ”جنازہ“ پڑھائیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کا فیصلہ ہے کہ کٹھ پتلی حکومت کا جنازہ پڑھایا جائے مولانافضل الرحمن ہی حکومت کا جنازہ پڑھائیں گے کشمیر حکومت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے پوری حکومت بیٹھ کر آرمی چیف کی ایکسٹینشن کا ڈرافٹ درست نہیں بنا سکتی اس سے زیادہ نااہلی اور کیا ہوگی احتساب کے لئے خود کو پیش کرنے کے دعویدار(بقیہ نمبر39صفحہ12پر)

آج عدالت کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں حالانکہ مدینہ کی ریاست میں سب سے پہلے حکومت کو خود پیش ہونا چاہیئے تھا الیکشن کمیشن میں بیٹھے لوگ کہتے ہیں حکومت الیکشن کمیشن کا ایک کباڑ خانہ بنانا چاہتی ہے لندن پلان بارے معلوم نہیں (ن) لیگ کی اپنی پارٹی ہے اور ان کے اپنے فیصلے ہیں میٹرو اور موٹر وے سے ملک نہ بننے کے بیانات دینے والے آج ان پر اپنی افتتاحی تختیاں لگا رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے فوری طور پر نئے فری اینڈ فیئر الیکشن کروایا جائے کرتار پور راہداری سکھوں کے لئے نہیں قادیانیوں کو راستہ دینے کے لئے بنائی گئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر ضلعی امیر مولانا ایاز الحق قاسمی، سٹی امیر مولانا حبیب الرحمن اکبر، سٹی جنرل سیکریٹری زاہد مقصود قریشی، سیکریٹری اطلاعات میاں جمشید اجمل بھی ہمراہ تھے حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ ہم سے سوال کیا جاتا ہے کہ الیکشن میں نتائج کی تبدیلی بارے آپ اداروں کے پاس کیوں نہیں جاتے انفرادی کیس کے سلسلے میں الیکشن کمیشن ودیگر اداروں کے پاس جایا جاتا ہے لیکن یہ الیکشن تو پورے کا پورا فراڈ تھا جس میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کردیا گیاانصاف کس سے لینے جاتے اسی لئے ضروری ہے کہ فوری طور پر نئے فری اینڈ فیئر الیکشن کرائے جائیں موجودہ حکومت نے بار بار اداروں پر حملہ کیا ہے اور اب حکومت الیکشن کمیشن میں بھی اپنا بندہ لانا چاہتی ہے الیکشن کمیشن میں بیٹھے لوگ کہتے ہیں حکومت الیکشن کمیشن کا ایک کباڑ خانہ بنانا چاہتی ہے عمران خان نے کہا کہ عدلیہ اور دیگر اداروں کو مضبوط بنائیں گے جب عدلیہ نے نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی تو پھر اعتراض کیوں کیا گیا اسی طرح جنرل پرویز مشرف کو بچانے کے لیے حکومت خود عدالت پہنچ گئی جب عدالت کیس کا فیصلہ سنا رہی ہے تو کیوں روکنے پہنچے کہا گیا کمزور اور طاقت ور کے لیے ایک قانون کا پیمانہ ہونا چاہیئے عمران خان پر جو کیس ہیں اس سے بری کرنے کا کیوں کہا گیا اگر غیر ملکی فنڈنگ کیس میں گڑ بڑ نہیں ہے تو فیصلے سے کیوں بھاگتے ہیں حافظ حمد اللہ نے کہا کہ مودی کے بارے میں موجودہ حکمران کہتے تھے کہ مودی کی جیت سے معاملے حل ہوں گے تب یہ بیان نہیں سنا تھا کہ مودی نے بولا تھا کشمیر کو دہلی کا حصہ بناؤں گاکشمیر حکومت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے کرتار پور راہداری سکھوں کے لئے نہیں قادیانیوں کو راستہ دینے کے لئے بنائی گئی اور کر تار پور راہداری پر نہ تو انڈیا کا وزیراعظم موجود تھا نہ ہی ان کا وزیراعلی اور وزیر داخلہ سمیت کوئی اور موجود تھا لیکن ہماری موجودہ حکومت موجود تھی اور اس روز اقبال ؒ ڈے تھا مگر اس کی کسی کو پرواہ نہیں تھی سب علامہ اقبال ؒ کو بھول گئے مہنگائی کہاں سے کہاں تک پہنچ گئی لیکن حکومتی وزراء کہتے ہیں کہ ٹماٹر 17روپے کلو فروخت ہورہے ہیں حالانکہ ٹماٹر کی قیمت 260روپے کلو تک پہنچ چکی ہے موجووہ حکومت کے پاس نہ معاشی پلان ہے نہ ہی خارجہ امور پر کوئی پالیسی ہے باہر کے ممالک میں بے روزگاری کے خاتمے اور معاشی خوشحالی کے لئے کارخانے لگائے جاتے ہیں لیکن یہاں لنگر خانے کھولے جارہے ہیں اور انڈے، مرغیاں، بکریاں دی جارہی ہیں موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے
حافظ حمد اللہ