میلسی،خانیوال‘ مطالبات منظوری کمیونٹی سکول اساتذہ کا انتظامیہ کیخلاف مظاہرہ
میلسی،خانیوال (تحصیل رپورٹر،نمائندہ پاکستان) تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور مستقلی کے خلاف پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح خانیوال میں بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے اساتذہ مطالبات کی منظوری کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اساتذہ نے مطالبات کی منظوری کیلئے نعرہ بازی بھی کی۔(بقیہ نمبر16صفحہ12پر)
بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے درجنوں اساتذہ اپنے مطالبات کی منظوری اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے احتجاجی مظاہرہ کا کہنا تھاکہ حکومت قوم کے معماروں کی تنخواہ ایک مزدور کے برابر تو مقرر کرے ہمیں قید بند کی صوبیت کاٹنے کے باوجود بھی ہمارا حق نہیں دیا جارہا ہے ان کٹھن حالات میں تدریسی معاملات جاری رکھنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے اسلام آباد ڈی چوک میں اساتذہ کے ساتھ جو تاریخ ساز ظلم کی داستان رقم کی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ہمارے حقوق کو مسلسل صلب کیا جارہا ہے اگر حکومت نے اساتذہ کے ساتھ اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو اساتذہ احتجاج کے دائرہ کار اعلیٰ ایوانوں تک پھیلادیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم 25 سال سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک ہماری تنخواہ صرف 8 ہزار روپے ہے اور اس پر ایک اور ظلم ہم پر ڈھایا گیا ہے کہ ہمیں لٹریسی کے حوالے کردیا گیا ہے اور لٹریسی کی تنخواہ پہلے ہی 6 ہزار ہے یہ کیسی تبدیلی ہے کہ اساتذہ کو او پر لے جانے کی بجائے نیچے لایا جارہا ہے تبدیلی کا نعرہ لگانے والی حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ سی سی آئی کے ہونے والے اجلاس میں ہمارا جو محکمہ بیسک ہے اسی کو دوبارہ بحال کیا جائے اور ہمیں وفاق میں ہی رہنے دیا جائے اور ہمیں فوری طور پر مستقل کیاجائے کیونکہ ہم مزید ظلم برداشت نہیں کرسکتے ہمارے گھروں میں نوبت فاقوں تک آ پہنچی ہے کیونکہ ہماری تنخواہ ہمیں نہیں دی جارہی ہے۔احتجاجی مظاہرہ میں سیکرٹری نشر و اشاعت میڈم پروین اختر،فنانس سیکرٹری عبدالجبار،نائب صدر محمد افتخار،میڈم شمائلہ اقبال،غلام مرتضیٰ، الطاف حسین میڈم سمیرا رانی سمیت درجنوں اساتذہ شریک تھے۔ دریں اثناء بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کی ٹیچرز اور طالبات نے اپنے مطالبات کے حق میں انوکھا احتجاج کرتے ہوئے قائد اعظم روڈ پر طالبات کی کلاسیں لگا کر پڑھائی جاری رکھتے ہوئے دھرنا دیا اس موقع پر ٹیچرز میمونہ رباب اور شافیہ گل نے میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ 23 سال سے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں مصروف ہیں ضلع وہاڑی میں تقریبا ً 4 سو جبکہ تحصیل میلسی میں 85 سکول موجود ہیں جس میں غریب خاندانوں کی سینکڑوں طالبات زیر تعلیم ہیں اور زیور تعلیم سے آراستہ ہو کر معاشرے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں لیکن حکومت نے زیادہ تر اساتذہ کے اوور ایج ہوجانے کے باوجود ٹیچرز کو وعدے اور معاہدے کے باوجود ریگولر نہیں کیا جس کی وجہ سے ہمار اپنا مستقبل غیر محفوظ ہو چکا ہے اس موقع پر انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین اور وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ انہیں ریگولر کیا جائے۔
مظاہرہ