شہید ڈولفن اہلکار محسن ”قوم کا محسن“آئی جی پنجاب

شہید ڈولفن اہلکار محسن ”قوم کا محسن“آئی جی پنجاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کرائم رپورٹر)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر نے کہاہے کہ پنجاب پولیس کے افسران واہلکار عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے پوری طرح الرٹ ہیں اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی میں تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈولفن فورس کا کانسٹیبل محسن علی صرف نام کا محسن نہیں تھا بلکہ فرائض منصبی کی ادائیگی میں جان کا نذارنہ پیش کرکے محسن نے نہ صرف اپنی ڈیوٹی کے ساتھ وفائے عہد کیا بلکہ اپنی شہادت سے قوم کے ”محسن“ ہونے کا ثبوت بھی دے دیا۔ محسن علی کی بے مثال قربانی پوری فورس کیلئے مشعل راہ ہے اور افسران و اہلکار جذبہ شہادت سے سرشارہیں۔
کر شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کا فریضہ سر انجام دیتے رہیں گے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ محسن علی کی بے مثال قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
اور اس کے قاتلوں کو بہت جلد بے نقاب کرکے قانون کے مطابق سخت سزا دلوائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں شہید کانسٹیبل محسن علی کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے کانسٹیبل محسن علی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور شہید کے جسد خاکی پر پھولوں کی چاد ر بھی چڑھائی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کا کہناتھا کہ پولیس سروس میں تمام ایس او پیز کو فالو کرنے کے باوجود بعض اوقات افسران و اہلکاروں کو فیلڈ میں گولیاں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن محسن علی کی لازوال قربانی نے پنجاب پولیس کے افسران واہلکاروں کو نیا ولولہ اور جذبہ عطا کیا ہے اور عوام کی جان وما ل کے تحفظ کے مشن میں مستقبل میں بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کانسٹیبل محسن علی کی شہادت اس حقیقت کی عکا س ہے کہ پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کیلئے پنجاب پولیس پوری طرح مستحکم اور پرجوش ہے اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کا عمل ماضی کی طرح مستقبل میں بھی اسی جوش و جذبے کے ساتھ جاری رہے گاجبکہ قانون کو ہاتھ میں لینے والے عناصر کا پیچھا کرکے انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔ اس موقع پر سی سی پی او لاہورذوالفقار حمید، ڈی آئی جی آپریشنز لاہوررائے بابر سعید، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید سمیت لاہور پولیس کے دیگر افسران و اہلکار بھی موجود تھے۔

مزید :

علاقائی -