نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے مریم کی درخواست وزارت داخلہ کو بھیج دی، 7روز میں فیصلے کا حکم
لاہور (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس علی باقر نجفی اور مسٹر جسٹس انوارالحق پنوں پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے مریم نواز شریف کا نام نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو بھجواتے ہوئے ای سی ایل ریویو کمیٹی کو سات ایام کار کے اندر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیاہے جبکہ فاضل بنچ نے مریم نوازشریف کے پاسپورٹ کی واپسی کے معاملہ پر نیب کو 16دسمبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاہے۔سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے اور اپنے پاسپورٹ کی واپسی کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کررکھاہے،فاضل بنچ نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کی حد تک درخواست نمٹاتے ہوئے قراردیا کہ اگر ای سی ایل ریویو کمیٹی سے دادرسی نہ ملے تو درخواست گزار دوبارہ عدالت سے رجوع کرسکتی ہیں جبکہ پاسپورٹ کی واپسی کے معاملہ پر نیب کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔فاضل بنچ نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کا معاملہ ریویو کمیٹی کو بھجواتے ہوئے قراردیاکہ عدالت نے میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے کیس میں وزارت داخلہ کو معاملہ میں شامل کیا تھا،ہم چاہتے ہیں کہ ادارے اپنی اپنی قانونی حدود میں کام کریں، سارا کام عدلیہ پر نہ چھوڑیں،انتظامیہ کو بھی کام کرنے دیں،اس کیس کی سماعت شروع ہوئی تو مسٹر جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست گزار کے وکلاء اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز ملک سے کہا کہ ای سی ایل آرڈیننس کی دفعہ 3 کے تحت وزارت داخلہ کو نظر ثانی کی درخواست دینے کی آپشن موجود ہے، مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز نے وفاقی حکومت کے سامنے نظر ثانی کی درخواست نہیں دائر کی، پچھلے 25 سال سے عدالتی فیصلے موجود ہیں جب کسی کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تو عدالت سے رجوع کیا جا سکتا ہے، جس پر فاضل بنچ نے کہا کہ آپ کو پہلے وزارت داخلہ سے رجوع کرنا چاہیے وہ جو بھی فیصلہ دے پھر آپ ہائیکورٹ آجائیے گا،آپ نظر ثانی کے لئے حکومت کودرخواست کیوں نہیں دیتے؟ جس پردرخواست گزار کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت مریم نواز کوباہر نہیں جانے دینا چاہتی، وزراء روزانہ بیان دیتے ہیں کہ مریم نواز کو باہر نہیں جانے دیں گے،اگر مریم نواز نظرثانی کی درخواست دیتی ہیں توان کے حق میں فیصلے کی توقع کیسے رکھی جاسکتی ہے،اس بنچ نے مریم نواز کو ضمانت دی اور پاسپورٹ سرنڈر کرنے کا حکم دیا،اسی لئے اس عدالت کے پاس آئے ہیں،ایان علی سمیت اگر 16 لوگوں کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے تو مریم نواز کو کیوں نہیں جانے دیا جا سکتا؟جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ سارے قانون ایک طرف مگر میاں نواز شریف والے کیس میں وفاقی حکومت نے ان کا نام ای سی ایل میں نکالنے کے لئے نظرثانی کی تھی اور ان کے باہر جانے کے لئے شرط عائد کی تھی،میاں نواز شریف کا معاملہ یہ تھا کہ ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے نظر ثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی پھر کابینہ نے ایک دفعہ باہر جانے کی مشروط اجازت دی تھی،مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ملک نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے میاں شہباز شریف کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا،اس سلسلے میں ملک کی اعلیٰ عدالتوں کے واضح فیصلے موجود ہیں، مریم نواز اس ملک کے تین بار رہنے والے وزیراعظم کی بیٹی ہیں،حکومتی وزراء بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ مریم نواز کو بیرون ملک نہیں جانے دیں گے، ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے باوجود مریم نواز بیمار والدہ کوبستر مرگ پر چھوڑ کر والد کے ساتھ واپس آئیں،ان کاموقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، جس کا عدالتی جائزہ لیا جاسکتاہے،اس پر فاضل بنچ نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے دائر درخواست کو عدالت نظر ثانی کی عرضداشت میں تبدیل کرکے وزارت داخلہ کو بھجوارہی ہے،ای سی ایل ریویو کمیٹی سات ایام کار (ورکنگ ڈیز)میں اس معاملے کا فیصلہ کرے گی،درخواست گزارکے وکیل نے کہا کہ 4نومبر کو اس فاضل بنچ نے مریم نواز کی چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی،عدالتی حکم پر 5نومبر کو ان کا پاسپورٹ عدالت عالیہ کے ڈپٹی رجسٹرار(جوڈیشل) کے پاس جمع کروادیا گیا تھا،اس پاسپورٹ کی واپسی کا حکم جاری کیا جائے جس پر فاضل بنچ نے پاسپورٹ کی واپسی کے معاملہ پر نیب کو 16دسمبر کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔مریم نواز کی طرف سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ اس درخواست کے حتمی فیصلے تک انہیں عبور ی دادرسی کے طور پر 6ہفتے کے لئے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ وہ اپنی والدہ کی وفات کے بعد اپنے والد میاں نواز شریف کی دیکھ بھال کرتی رہی ہیں،میاں نواز شریف بیماری میں ان پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان اورتشویشناک ہے،درخواست گزار اپنے والد کی بیماری کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے،والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں۔
مریم درخواست