’مشرف کیخلاف کیس نوازشریف کی ذاتی رنجش تھی‘،’ نوازشریف کی بجائے وزیراعظم کہیں تو زیادہ بہترہے‘، ہائیکورٹ کا سابق صدر کے وکیل کو جواب
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پرویز مشرف غداری کی کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مقدمہ کا ریکارڈ جمع کروادیاگیا۔نائنٹی ٹو نیوز کے مطابق سابق صدر کے وکیل نے کہاپرویز مشرف کے خلاف کیس اس وقت کے وزیراعظم کے حکم پر شروع کیاگیا۔کیس کو شروع کرنے میں نواز شریف کی ذاتی رنجش تھی ،جس پر عدالت نے کہا آپ نوازشریف کے بجائے وزیراعظم کہیں تو زیادہ بہتر ہے۔
وقفے سے قبل عدالت نے استفسارکیا کہ آرٹیکل6کہاں لاگوہوتاہے؟،عدالت نے کہا کہ کیا 3 نومبر 2007کو حکومت بھی نہیں تھی اورآئین بھی نہیں تھا؟کیا ایمرجنسی لگانا اور آئین توڑنا دو الگ چیزیں نہیں ہیں؟۔کیاپرویزمشرف کیس کے مقدمے کاریکارڈآگیا ہے ؟اورکیا پرویز مشرف کے خلاف درخواست واپس نہیں لی جاسکتی۔
عدالت میں مقدمہ کا ریکارڈ جمع کروادیاگیا۔پرویز مشرف کے وکیل نے کہا جو نوٹیفکیشن جاری کیاگیااس میں لکھاکہ وزیر اعظم کے آرڈرپرکارروائی کاآغاز ہوگااورکیس کو شروع کرنے میں نواز شریف کی ذاتی رنجش تھی ،جس پر عدالت نے کہا آپ نوازشریف کے بجائے وزیراعظم کہیں تو زیادہ بہتر ہے۔عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد سماعت سترہ دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔